چین میں پل کے نیچے دس سال سے رہنے والا شخص لاٹری کوڈ کو حل کرنے میں مصروف

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 2 فروری 2018 17:07

چین میں پل کے نیچے دس سال سے رہنے والا شخص  لاٹری کوڈ کو حل کرنے میں  مصروف

جنوب مغربی چین میں 49 سالہ شخص نے گزشتہ پوری دہائی ایک پل کے نیچے خستہ حالت میں گزار دی جہاں وہ لاٹری کوڈ کو حل کرنے میں مگن رہا۔
وانگ چینگزاؤ  صوبہ سیچوان میں تعمیراتی کام کیا کرتا تھا لیکن 2008 میں کام کے دوران زخمی ہونے پر وہ چونگ چنگ  میں منتقل ہوگیا۔ مالک کی طرف سے اداشدہ 50,000 ڈالر ہرجانے سے اپنی نئی زندگی شروع کرنے کے بجائے وانگ نے تمام رقم لاٹری ٹکٹ خریدنے اور ان کا الگورتھم  حل کرنے میں لگا دی۔

اس نے اپنے پورے خاندان  سے رابطہ یکسر ختم کردیا اور ایک پل کے نیچے ڈیرہ جما لیا جہاں وہ لاٹری کے الگورتھم حل کرنے کے لیے کوششیں کرتا رہا۔ دس سال کی سخت محنت کے بعد آخرکار اس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ راتوں رات امیر بننے کے خفیہ راز سے واقف ہوگیا ہے۔ اس نے 2004 میں شراب نوشی کی ایک محفل  میں دیکھا تھا کہ جیت جانے والے نمبروں  کے پس پردہ حسابی قاعدوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)


اس نے اب اپنی اس تحقیق کو  عام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں اس نے لاٹری کے پیچھے کارفرما حسابی فارمولوں یا دوسرے لفظوں میں لاٹری الگورتھم کی تفصیلات پر مبنی چار کتابیں شائع کا منصوبہ بنایا ہے۔  پوچھنے پر بھی اس نے یہ تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ سب معلومات اس کی کتابوں سے ملیں گی۔ چونکہ وہ اپنی ساری رقم ٹکٹیں خریدنے کے علاوہ کتابوں کی اشاعت پر بھی خرچ کرے گا اس لیے اب وہ ان کتابوں کی کمائی سے لاکھوں کمائے گا۔


وہ ہر ماہ تقریباً 2,000 یوان (312 ڈالر) کے لاٹری ٹکٹ خریدتا ہے اور ہر رات دو سے صبح پانچ بجے تک جاگ کر ان ٹکٹس پر ہر قسم کی جمع تفریق کرنے اور حساب کتاب کرنے میں گزارتا ہے۔ لاٹری ٹکٹ کو حل کرکے انعامی نمبر معلوم کرنا اس کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد بن چکا ہے۔
وانگ کے گھر والوں  کو برسوں سے اس کے حال کی کچھ خبر نہیں تھی۔ آخری بار انہیں پتہ چلا تھا کہ وہ  ایک جگہ کام کر رہا تھا۔

میڈیا پر اس کے لاٹری جنون کی خبر وائرل ہوئی تو اس کی 76 سالہ والدہ ،فینگ جیافن، اسے گھر واپس لانے کے لیے پہنچ گئیں لیکن اس نے اپنا مقصد پورا ہونے سے پہلے گھر واپس جانے سے انکار کر دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وانگ دس سالوں میں ایک بھی لاٹری نہیں جیت سکا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ لاٹری نمبروں کا کوئی الگورتھم نہیں ہوتا۔جیتنے والے ٹکٹ کا انتخاب اٹکل  سے کیا جا تا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu