کینیڈا کے شہر میں 8 سالوں سے پراسرار آوازوں کا شور۔ آج تک کوئی بھی اس شور کی وجہ معلوم نہیں کر سکا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 28 فروری 2018 23:51

کینیڈا کے شہر میں 8 سالوں سے پراسرار آوازوں کا شور۔ آج تک کوئی  بھی اس شور کی وجہ معلوم نہیں کر سکا

کینیڈا کے شہر ڈیٹرائٹ کے نزدیک ونڈسر کے رہائشی آٹھ سالوں سے ایک ایسے پراسرار شور کا سامنا کر رہے ہیں جس کا منبع لاکھ کوششوں کے باوجود بھی علم میں نہیں آ سکا لیکن یہ شور ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔
دو لاکھ دس ہزار سے زائد آبادی کے اس کینیڈین شہر میں سنے جانے والے اس پراسرار شور کو "Windsor Hum" کا نام دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس شور کی شدت تبدیل ہوتی رہتی ہے اور یہ بے ترتیب وقفوں کے بعد سنائی دیتا ہے۔

بعض اوقات اسے چند گھنٹے تک سنا جا سکتا ہے اور کبھی یہ دنوں پر محیط ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں میں سردرد، نیند کی کمی ، چڑچڑاپن، ڈپریشن اور دیگر بیماریوں کی  علامات نمودار ہورہی ہیں۔ کچھ لوگ تو اس 'ونڈسر ہم" سے اتنے متاثر ہوئے ہیں کہ وہ اپنا سامان باندھ کر وہاں سے اتنی دور جا بسے ہیں جتنا وہ جا سکتے تھے۔

(جاری ہے)


کچھ رہائشی 'ونڈسر ہم' کو  کسی  سب ووفر (subwoofer)سے نکلنے والی آواز سے تشبیہ دیتے ہیں جبکہ کچھ کے نزدیک یہ نہایت سست رفتار انجن کی مانند شور ہوتا ہے۔

کچھ افراد اس کا موازنہ سٹار ٹریک  کی ایک آواز سے کرتے ہیں۔ لیکن اس آواز یا شور کو سننے والے تمام افراد ایک بات پر متفق ہیں وہ یہ کہ مضمحل کرنے  والی آواز ہے۔جانور چونکہ زیادہ اثر قبول کرتے ہیں اسلیے یہ شور ان کو بھی بری طرح متاثر کر رہا ہے۔
ایک شہری کے مطابق آوازوں کے دوران  کتے زیادہ تر بھونکتے رہتے ہیں جبکہ بلیاں عام طور پر گھروں سے باہر نہیں نکلتیں۔


اس شور کا ماخذ معلوم کرنا ناممکن معلوم ہوتا ہے۔ لگاتار اور بے ترتیب وقفوں سے شور ابھرنے کے باوجود تمام لوگوں نے اسے نہیں سنا ہے لیکن لاتعداد لوگوں سے ملنے والی اطلاعات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس حقیقت کو جھٹلانا بھی ناممکن ہے۔ اس شور کے بارے میں چھ سال قبل مقامی ٹیلی کانفرنس پر 22 ہزار سے زائد لوگوں کی شکایات موصول ہوئیں کہ یہ  آواز  ان کی صحت اور گھر کی بنیادوں کو متاثر کر سکتا ہے۔


سالوں سے 'ونڈسر ہم' کے عقدے کو حل کرنے کی کوشش کرنے والے کارکنان کا کہنا ہے کہ زگ نامی جزیرے پر  یو ایس سٹیل   نامی کمپنی اپنے کاموں کے معاملے میں نہایت رازداری برتتے ہوئے غیر معاون ہونے کا ثبوت دے رہی ہے۔نیو یارک ٹائمز اور دی گارڈین دونوں نے اس معاملے پر کمپنی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
'ونڈسر ہم' تاحال لوگوں کے لیے ایک عذاب بنا ہوا ہے اور ان کے پاس اس سے نجات کے لیے سوائے نقل مکانی کرنے کے اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu