عدالت نے ایک مکمل طور پر صحتمند شخص کو بتایا کہ وہ حقیقت میں مرچکا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 22 مارچ 2018 22:58

عدالت نے ایک مکمل طور پر صحتمند شخص کو  بتایا کہ وہ حقیقت میں مرچکا ہے

63 سالہ کونسٹن ٹین  ریلو کو اس وقت اپنی زندگی کا سب سے بڑا دھچکا لگا جب اسے یہ بتایا گیا کہ وہ دراصل ایک مردہ شخص ہے۔  ترکی سے رومانیہ واپس نہ آنے پر 2016 میں اس کی بیوی نے  اسے فوت شدہ   رجسٹر کروا دیا تھا۔ وہ ترکی میں 20 سال سے زائد عرصہ تک باورچی کے طور پر کام کرتا رہا تھا۔اب وہ  حکام کے سامنے خود کو زندہ ثابت کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہے۔


جمعرات کے روز اسے اس وقت بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب شمال مغربی شہر واسلوی  کی عدالت نے اس کی موت کے سرٹیفکیٹ پر نظرِ ثانی کرنے سے انکار کردیا کیونکہ اس کی درخواست بہت زیادہ دیر سے دائر کی گئی تھی۔عدالت کا کہنا تھا کہ ان کا یہ فیصلہ حتمی  ہے۔
ریلو نے بتایا، "میں ایک جیتا جاگتا بھوت ہوں۔ اگرچہ میں زندہ ہوں لیکن سرکاری طور پر مردہ قرار دیا گیا ہوں۔

(جاری ہے)

میرے پاس کوئی ذریعہ آمدن نہیں ہے کیونکہ  میرا ندراج مردہ کے طور پر ہے ۔میں کچھ بھی نہیں کرسکتا۔" ریلو نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی بیوی سے بدلہ لینے کی شدید خواہش رکھتا ہے جو کہ اب اٹلی میں رہائش پذیر ہے۔ اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس نے کہا: "میں نہیں جانتا کہ میں طلاق یافتہ ہوں یا نہیں، مجھے یہ بھی علم نہیں کہ اس نے کسی دوسرے شخص سے شادی کرلی ہے یا نہیں۔

کوئی مجھے اس کے بارے میں نہیں بتائے گا۔"
ریلو کے مطابق وہ پہلی بار 1992 میں ترکی کام کی غرض سے گیا تھا اور 1995 میں جب واپس لوٹا تو اسے اپنی شادی کا سب سے بڑا صدمہ بیوی کی بے وفائی کے بارے میں جان کر ہوا۔  1999 میں اس نے حالات کی بہتری کے لیے واپس ترکی جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ریلو کا کہنا ہے کہ وہ  ایک بار پھر مقدمہ کرے گا اور ترکی کے صدر سے درخواست کرے گا کہ اسے ترکی واپس آنے کی اجازت دی جائے۔

Browse Latest Weird News in Urdu