اس ملک میں ملازمین کو اوور ٹائم کرنے سے روکنے کے زبردستی کمپیوٹر بند کیے جائیں گے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 28 مارچ 2018 23:19

اس ملک میں ملازمین کو اوور ٹائم کرنے سے روکنے کے زبردستی کمپیوٹر بند کیے جائیں گے

جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ملازمین وقت پر چھٹی کرنے کے بجائے اوورٹائم لگانا پسند کرتے ہیں۔ اس لیے  حکومت نے بھی اس رحجان کی حوصلہ شکنی کے لیے  سختی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق سیول کی میٹروپولیٹن حکومت جلد ہی شام سات بجے تمام کمپیوٹرز کو شٹ ڈاؤن کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔اس حکم پر عملدرآمد تین مراحل میں کیا جائے گا۔


پہلا مرحلہ 30 مارچ سے شروع ہوگا جس میں تمام کمپیوٹرز کو رات 8 بجے بند کر دیا جائے گا۔دوسرامرحلہ اپریل کے دوسرے اور چوتھے جمعے کو شام ساڑھے سات بجے کمپیوٹرز بند کروانے کا ہوگا۔  جبکہ تیسرا اور آخری مرحلہ مئی سے شروع ہوگا جس میں جمعہ کے روز شام سات بجتے ہی تمام کمپیوٹرز کو شٹ ڈاؤن کردیا جائے گا۔
البتہ خصوصی حالات کے تحت اس قانون میں تھوڑی  رعایت دی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک رپورٹ کے مطابق اسی بات کے پیش نظر 67 فیصد ملازمین نے پہلے ہی  خصوصی حالات کا کہہ رعایت کی درخواست دے دی ہے۔ توقع ہے کہ ان کی درخواست منظور نہیں کی جائے گی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیول میں ایک عام ملازم  دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے ملازمین  کی نسبت سالانہ 1,000 اضافی گھنٹے کام کرتا ہے۔ اس طرح ان کی صحت شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کسی حکومت نے ملازمین کو اوورٹائم کرنے سے روکنے کے لیے قدم اٹھایا ہو۔ فرانس میں  قانون ہے کہ کام سے چھٹی ہونے کے بعد ملازمین ، کام سے متعلق  ای میل کا فون کال کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں ۔

Browse Latest Weird News in Urdu