بھوٹان کے دارالحکومت ،تھمپو کے بارے میں چند دلچسپ حقائق

Ameen Akbar امین اکبر منگل 22 مئی 2018 23:35

بھوٹان کے دارالحکومت ،تھمپو کے بارے میں چند  دلچسپ حقائق

بھوٹان کا دارالحکومت، تھمپو جدید شہر اور سیاحتی مرکز ہے۔ یہاں کے بارے میں چند دلچسپ حقائق ،جن سے لوگ واقف نہیں ہیں، ذیل میں دیے جا رہے ہیں:

1- بلندی کے لحاظ سے یہ پانچواں بلند ترین دارالحکومت ہے
تھمپو سطح سمندر سے 2,334 میٹر اونچا ہے۔ یہ بلندی کے لحاظ سے پانچواں بلند دارالحکومت ہے۔ جبکہ پہلے چار نمبروں پر بالترتیب بولیویا کا لاپاز شہر ( 3,640میٹر) ،  ایکواڈور کا کویتو(2,850 میٹر) ، کولمبیا کا بوگوتا (2,625 میٹر) اور ایتھوپیا کا شہر ایڈس ابابا (2,355 میٹر) شامل ہے۔


لیکن تھمپو کی اونچائی سے خوف نہیں آتا گرچہ آپ کو پہاڑ پہ چڑھتے ہوئے سانس لینے میں تھوڑی دقت ہی کیوں نہ محسوس ہو۔

2- بھوٹان کا سب سے بڑا شہر
بھوٹان کے مغربی وسطی حصے میں واقع تھمپو بھوٹان کا سب سے بڑا شہر ہے۔

(جاری ہے)

اس کا زمینی رقبہ 26.1 مربع کلو میٹر ہے۔

3- شہری آبادی تقریباً ایک لاکھ ہے
تھمپو شہر کی آبادی تقریباً ایک لاکھ ہے۔ جبکہ 2018 میں کچھ ریکارڈز کے مطابق اس کی آبادی ایک لاکھ پندرہ ہزار بیان کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ بھوٹان کی کل آبادی آٹھ لاکھ سترہ ہزار چون ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ تھمپو شہر کی آبادی ملکی آبادی کا آٹھواں حصہ ہے۔

4- بھوٹان کا سیاسی و معاشی مرکز
تھمپو شہر تجارت ،مذہب اور حکومت کا ایک اہم مرکز ہے۔ حکومتی وزراء اور سرکاری دفاتر کے علاوہ شاہی خاندان بھی اسی شہر میں آباد ہے۔ لیکن اس شاہی خاندان نے اپنی چھوٹی سی رہائش گاہ پر کسی قسم کا کوئی  علامتی جھنڈا نہیں لگایا، اس لیے اس کی شناخت کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔

البتہ تیرھویں صدی میں تعمیر کردہ حکومتی مرکز یہاں کی بلند ترین اور نمایاں عمارت ہے جس میں بادشاہ کا کمرہ، اس کا دفتر ، سیکرٹریٹ اور دیگر وزراء کے دفاتر موجود ہیں۔

5- ٹریفک لائٹس کا نہ ہونا کوئی مسئلہ نہیں
تھمپو دنیا کے ان چند دارالحکومتوں  میں سے ایک ہے جہاں ایک بھی ٹریفک سگنل موجود نہیں ہے۔ٹریفک سارجنٹ  یا ٹریفک کنٹرولر یہاں ٹریفک کا نظام سنبھالتے ہیں۔

یہ ٹریفک کنٹرولر  اس شہر کی بڑی علامت اور سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہے۔ ٹریفک کنٹرولرز کے ہاتھوں کے اشارے دیکھ کر اکثر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ ڈانس کر رہے ہوں۔ ٹیکسیاں ان ٹریفک کنٹرولر کے پا س ہی کھڑی ہوتیں ہیں اور سواریاں ان کےپاس ہی اترتی ہیں۔

6۔ بدھا کا  مجسمہ
اس شہر میں بدھا کا  ایک مجسمہ بھی نصب ہے۔ یہ ساری دنیا میں بدھا کا سب سے بڑا مجسمہ ہے۔



دنیا کی سب سے بڑی کتاب
اس شہر میں  واقع نیشنل لائبریری آف بھوٹان میں دنیا کی سب سے بڑی شائع شدہ کتاب ہے۔مائیکل ہاؤلے کی یہ کتاب تصاویر پر مبنی ہے۔ گینیز  بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق 2007 تک یہ دنیا کی سب سے بڑی کتاب تھی۔ کھلنے پر اس کتاب کا سائز پانچ  فٹ ضرب سات فٹ  ہوتا ہے اور اس کا وزن 60 کلوگرام ہے۔
 
8- یہاں تین سینما گھر موجود ہیں لیکن غیرملکی فلموں پر پابندی ہے
تھمپو میں تین سینما گھر موجود ہیں جو صرف مقامی بھوٹانی فلمیں ہی دکھاتے ہیں جن کے سب ٹائٹلز بھی نہیں ہوتے۔

یہاں کے مقامی فنکاروں میں سے چند بین الاقوامی فلمی تقاریب میں بھی شرکت کر چکے ہیں۔
چونکہ یہاں سینما گھروں میں غیر ملکی فلمیں نہیں دکھائی جاتیں لہٰذا تازہ ترین بلاک بسٹر فلمیں دیکھنے کے لیے کچھ دکانوں پر رقم ادا کر کے اپنی یو ایس بی میں نئی فلمیں ڈاؤن لوڈ کروائی جا سکتی ہیں۔ گرچہ یہ ایک غیر قانونی کام ہے لیکن اس کے باوجود فلموں کے شوقین لوگ یہ طریقہ اپناتے ہیں۔


اس کے علاوہ یہاں بہت سے چینلز کیبل نیٹ ورک پر موجود ہیں جن پر بالی ووڈ، چین، ہانگ کانگ، تھائی لینڈ اور چند دیگر ممالک کی فلمیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

9- یہاں کیفے سسٹم موجود ہے
تھمپو شہر میں کیفے ہاؤسز کی  بڑی تعداد میں موجود ہیں جو نہ صرف جدیدیت کے پیمانوں پر پورا اترتے ہیں بلکہ قابل استطاعت بھی ہیں۔

10- شبینہ زندگی
بھوٹان کو گرچہ زیادہ تر لوگ ایک روایتی، قدامت پسند، پسماندہ ملک سمجھتے ہیں لیکن تھمپو میں جدید شہروں کی طرح راتیں جاگتی ہیں۔

رات ہوتے ہی اکثر سیاح اور مقامی افراد کلبوں کا رخ کرتے ہیں۔

11 ۔کاروں سے زیادہ آوارہ کتے موجود ہیں
تھمپو شہر میں کاروں کی نسبت آوارہ کتے زیادہ نظر آتے ہیں۔ لیکن یہ کتے پکنک منانے والے افراد سے چھین کر نہیں کھاتے بلکہ بچا کھچا کھا لیتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ بہت صحت مند ہیں کیونکہ ان کا پیٹ اچھی طرح بھرا جاتا ہے۔ انہیں آپ 'دنیا کے سب سے خوش باش کتے' بھی قرار دے سکتے ہیں۔

کیونکہ یہ کسی بھی وقت کہیں بھی سو سکتے ہیں۔ پوری دنیا میں صرف تھمپو ہی واحد ایسی جگہ ہے جہاں کتے راستے میں یا سڑک کے درمیان بھی پرسکون حالت میں  سو سکتے ہیں۔ زیادہ تر یہ دن کے وقت سوتے ہیں اور رات کو فعال  ہوتے ہیں۔  اس لیے کچھ مقامی افراد انہیں "سولر کتوں" کا نام بھی دیتے ہیں جو ہمیشہ سورج کی روشنی میں اپنی نیند پوری کر کے چارج ہوتے رہتے ہیں۔بدھ مت  کی تعلیمات کی وجہ سے لوگ کتوں کو نقصان نہیں پہنچاتے۔

Browse Latest Weird News in Urdu