خواتین کے لیے کار انشورنش سستی ہونے پر ایک شخص نے قانونی طور پر اپنی جنس تبدیل کر لی

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 27 جولائی 2018 23:59

خواتین کے لیے کار انشورنش سستی ہونے پر ایک شخص نے قانونی  طور پر اپنی جنس تبدیل کر لی
کینیڈا سے تعلق رکھنے والے ایک مرد نے کار انشورنش   کے اخراجات میں  1000 ڈالر بچانے کے لیے اپنے شناختی کاغذات پر قانونی طور پر اپنی جنس مرد سے تبدیل کر ا کر عورت کر  لی ہے۔
البرٹا سے تعلق رکھنے والے اس شخص کا نام ڈیوڈ ہے۔ 23 سالہ ڈیوڈ نئی گاڑی خریدنا چاہتا تھا لیکن اسے معلوم ہوا کہ گاڑی کی سالانہ انشورنش 4500 ڈالر میں ہوگی۔ اس نے انشورنش کا خرچہ کم کرنے کا سوچا لیکن اسے کوئی طریقہ سمجھ نہ آیا۔

اس نے انشورنش ایجنٹ سے پوچھا کہ یہ انشورنش کوئی خاتون کراتی تو کیا اس میں کوئی کمی ہوتی۔ انشورنش ایجنٹ نے بتایا کہ خاتون کو انشورنش کے اخراجات میں 1100 ڈالر بچتے۔ اس پر ڈیوڈ نے ایجنٹ کو اپنی جنس عورت لکھنے کا کہا لیکن ایجنٹ نے انکار کر دیا۔
ڈیوڈ نے تحقیق کی تو پتا چلا کہ وہ قانونی طور پر بھی اپنی جنس تبدیل کرا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے لیے اسے اپنے ڈاکٹر کو صرف یہ کہنا پڑے گا کہ وہ عورت کی شناخت چاہتا ہے۔

اس پر ڈاکٹر ایک سرٹیفیکیٹ جاری کرے گا جو حکومت کو جمع کرا کر قانونی طور پر جنس تبدیل کرائی جا سکتی ہے۔ یہ طریقہ ڈیوڈ کو کافی آسان لگا اور اس نے اس پر عمل بھی کر لیا۔ چند ہفتوں بعد اسے ڈاک سے اپنے شناختی کاغذات دوبارہ مل گئے، جن میں اس کی جنس عورت لکھی ہوئی تھی۔ ڈیوڈ نے اپنے کاغذات انشورنش کمپنی میں جمع کرائے تو اسے ماہانہ 91 ڈالر کی رعایت مل گئی۔


ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ ایسا کر کے اسے کافی سکون ملا، اسے لگا کہ اس نے نظام کو شکست دے دی ہے۔
انشورنش بیورو آف کینیڈا کے ترجمان سٹیو کی نے کہا کہ عورتوں کے لیے انشورنش پالیسی میں کافی رعایت ہوتی ہے لیکن اب وہ یہ نہیں جانتے  سستی انشورنش حآصل کرنے کے لیے یہ طریقہ کار کتنا زیادہ پھیلتا ہے۔ سٹیو کا کہنا ہے کہ آپ کو کاغذات میں وہی لکھنا چاہیے جو آپ ہیں ورنہ مستقبل میں دوسری انشورنش پالیسی لیتے ہوئے یا دیگر کاموں میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu