سنیپ چیٹ ڈسمورفیا۔ پلاسٹک سرجری کے شوقین حضرات میں تیزی سے مقبول ہوتا مظہر

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 10 اگست 2018 23:52

سنیپ چیٹ ڈسمورفیا۔ پلاسٹک سرجری کے شوقین  حضرات میں تیزی سے مقبول ہوتا مظہر
ماضی میں جب کوئی پلاسٹک سرجری کرانا چاہتا تھا تو وہ سرجن کو مشہور شخصیات کی تصاویر دکھا کر ان جیسا بننے کی خواہش ظاہر کرتا لیکن حالیہ سالوں میں حالات بدل گئے ہیں۔ اب لوگ سرجن کو اپنی ہی سیلفی دکھا خود اپنی تصویر  جیسا بنناچاہتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سنیپ چیٹ یا فیس ٹیون جیسی ایپلی کیشن صارفین کی سیلفی کو اتنا حسین بنا دیتی ہیں، جتنا وہ نہیں ہوتے۔

اسی خوبصورتی کو پانے کے لیے لوگ پلاسٹک سرجن کو اپنی پرفیکٹ سیلفی دکھاتے ہیں۔ اس نئے نفسیاتی مظہر کو سائنسدانوں نے سنیپ چیٹ ڈسمورفیا(Snapchat dysmorphia) کا نام دیا ہے۔
بوسٹن یونیورسٹی کاسمیٹک اینڈ لیزر سنٹر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلم واشی   کا کہنا ہے کہ ”سنیپ ڈسمورفیا کہلانے والا ایک نیا مظہر سامنے آیا ہے، جس میں مریض  اپنی تصاویر کے فلٹرڈ ورژن جیسا دکھائی دینے کے لیے سرجری کا کہتے ہیں“۔

(جاری ہے)


سنیپ چیٹ جیسی ایپلی کیشنز  مختلف جانوروں کے اعضا لگا کر آپ کی سیلفیوں کو مزاحیہ ہی نہیں بناتیں بلکہ مختلف فلٹرز سے جلد کو ہموار، آنکھوں کے رنگ کو تبدیل اور چہرے کو خوبصورت بنا کر پیش کرتی ہیں۔
ماضی میں یہ ٹیکنالوجی کافی مہنگی ہوتی تھی۔ صرف مشہور شخصیات کی تصاویر، جنہیں بڑی تعداد میں چھپنے والے جرائد کے سرورق پر چھاپنا ہوتا تھا، کو اس طرح سے بہتر بنایا جاتا تھا۔

آج کل وہ سب کچھ حاصل کرنے کے لیے آپ کو بس ایک سمارٹ فون کی ضرورت ہوتی  ہے۔
سنیپ چیٹ ڈسمورفیا کی اصطلاح باڈی ڈسمورفک ڈس آرڈر سے بنائی گئی ہے۔ باڈی ڈسمورفک ڈس آرڈر کے مریض اپنی جسمانی خامیوں کے بارے میں زیادہ حساس ہوتے ہیں، چاہے یہ خامیاں کسی کو نظر بھی نہ آ رہی ہوں۔ لگتا ہے کہ سوشل میڈیا کی آمد کے بعد زیادہ لوگ اس طرح کے مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔


محققین کا کہنا ہے کہ سیلفی کلچر نے لوگوں کے خود کو دیکھنے کا نظریہ بدل دیا ہے۔55 فیصد پلاسٹک سرجری صرف اس لیے ہوتیں ہیں کہ مریض سیلفی میں زیادہ خوبصورت نظر آنا چاہتے ہیں۔
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایڈٹ کی ہوئی سیلفی پوسٹ کرنے اور جسم میں خرابی کے درجے میں باہم ربط ہے۔
2015 میں نوجوان لڑکیوں  پر کی گئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لڑکیاں  سوشل میڈیا فلٹرز سے خوبصورت بنائی گئی تصاویر پوسٹ کرتی ہیں ان میں  خود پسندی  کے مسائل زیادہ ہوتے ہیں۔


کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی لوگوں کی اپنی تصاویر کے حوالے سے اچھی چیز ہے، اس سے لوگوں کو فوٹو ایڈیٹنگ کے ممکنات کے بارے میں پتا چلا ہے۔ جب یہ ٹیکنالوجی عام نہیں ہوئی تھی، تب عام افراد مشہور شخصیات کی ایڈٹ کی ہوئی تصاویر کو حقیقی سمجھتے تھے۔
سنیپ چیٹ ڈسمورفیا کے تنازعہ کے بڑھنے کے فیس ٹیون کے ترجمان نے کیا کہ فیس ٹیون اور فیس ٹیون 2 مکمل جسم  خیالی واہموں  کو ختم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپرماڈلز سے لیکر آپ کی آنٹی تک یہ استعمال کر رہے ہیں۔ اب ہر کوئی جانتاہے کہ ہرکوئی یہ استعمال کرتا ہے۔
محققین کا کہنا ہےکہ اس طرح کی ایپس خوبصورتی کے ایسے میعارات بنا رہی ہیں، جن کی نقل حقیقی دنیا میں نہیں کی جا سکتی۔

Browse Latest Weird News in Urdu