جاپان کے سائبر سیکورٹی کے وزیر نے زندگی بھر کمپیوٹر استعمال نہ کرنے کا اعتراف کر لیا

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 17 نومبر 2018 13:53

جاپان کے سائبر سیکورٹی کے وزیر نے زندگی بھر کمپیوٹر استعمال نہ کرنے کا اعتراف کر لیا

جاپان  میں سائبر سیکورٹی کے نئے وزیر یوشی تاکا ساکارودا نے  اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے زندگی میں کبھی بھی کمپیوٹر استعمال نہیں کیا۔انہوں نے یہ اعتراف جاپان کی ایوان زیریں کابینہ کمیٹی  کے اجلاس میں کیا۔ ان سے پاور گرڈ اور میل وئیر کے بارے میں سوال کیا گیا تو وہ لاعلم دکھائی دئیے۔ ایک مقام پر انہوں نے جواب دیا کہ یو ایس بی بنیادی طور پر کبھی بھی جاپان کے نیوکلیئر پاور سٹیشنوں پر استعمال نہیں کی گئی۔

اس سے سب کو معلوم ہوگیا کہ وہ ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔
اجلاس کے دوران یوشی تاکا ساکارودا کے بہت سے جوابات پر شرکا قہقہے لگانے لگے لیکن کسی کو بھی امید نہیں تھی کہ وہ  پہلے کبھی بھی کمپیوٹر استعمال نہ کرنے کا اعتراف کر لیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ 25 سال کی عمر سے ہی حکومتوں میں کام کر رہے ہیں، جہاں سیکرٹری اور ملازمین ان کے لیے کمپیوٹر استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

یوشی تاکا ساکارودا نے بتایا کہ ان کے ماتحت ان کی ہدایات کے مطابق کام کرتے ہیں، انہیں یقین ہے کہ ان کاکام  غلطیوں سے پاک ہے۔
تیکنیکی طور پر دیکھا جائے تویو شی تاکا ساکارودا کی بات درست لگتی ہے کہ عرصے سے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے انہیں کمپیوٹر استعمال کرنے  کی ضرورت نہیں پڑی لیکن سائبرسیکورٹی کے محکمے کا وزیر کے طور پر ان کا کمپیوٹر تک استعمال نہ کرسکنا سب کو حیران کر رہا ہے۔


سوشل میڈیا صارفین نے بھی یوشی تاکا ساکارودا کی ٹیکنالوجی سے ناواقفیت کا مذاق اڑایا ہے۔ ایک صارف کا کہنا ہے کہ علم کی کمی ہی بہترین سائبر سیکورٹی ہے۔ایک دوسرے صارف نے طنز کیا کہ کوئی بھی ہیکران کی معلومات نہیں چرا سکے گا۔ یہ سب سے مضبوط سیکورٹی ہے۔
68 سالہ یوشی تاکا ساکارودا طویل عرصے سے  جاپانی پارلیمنٹ کا حصہ ہیں لیکن انہیں  پچھلے ماہ پہلی بار وزیر کا عہدہ ملا ہے۔ ان کی ذمہ داروں میں 2020 میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس گیمز بیرونی ممالک سے ہونے والے سائبر حملوں کی روک تھام کی تیاریاں کرنا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu