سمارٹ ٹی وی کے بھی کان ہوتے ہیں

منگل 10 فروری 2015 12:15

سمارٹ ٹی وی کے بھی کان ہوتے ہیں

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروی 2015ء)سیمسنگ کی کمپنیوں نے گاہکوں کو خبر دار کیا ہے کہ سمارٹ ٹی وی کے سامنے اپنی ذاتی گفتگو اور ذاتی معاملات پر بات کرنے سے گریز کیا جائے۔ یہ انتباہ خصوصی طور پر ان ناظرین کے لیے ہے جو کہ اپنی آواز کے ذریعے ٹی وی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ یہ انتبا ہ تب سامنے آئی جب ڈیلی بیسٹ نامی ایک آن لائن میگزین نے سیمسنگ کے سمارٹ ٹی وی کی رازداری پالیسی کا ایک اقتباس شائع کیا۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ایسے ٹی وی سیٹ اپنے سامنے ہونے والی تمام گفتگو کو سنتے ہیں اور اسے سیمسنگ اوردوسری کمپنیوں کے ساتھ شئیر کرتے ہیں۔ پالیسی میں یہ بات واضح طور پر کہی گئی ہے کہ اس قسم کے ٹی وی سیٹ کمرے میں ہونے والی گفتگو کو ریکارڈ کر سکتے ہیں علاوہ ازیں اگر یہ گفتگو ذاتی معاملات پر ہے تو اس کو تیسری پارٹی کو بھی بھیجا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

نجی معلومات کی حفاظتی مہم چلانے والوں نے بھی اس ٹی وی سیٹ اور اس کی ٹیکنالوجی پر شدید تنقید کی ہے جبکہ لوگوں کے ڈیجیٹل حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے والی تنظیم الیکٹرانک فرنٹیئر فاوٴنڈیشن کی ایک وکیل کا کہنا تھا کہ اگر میں سیمسنگ کی گاہک ہوتی تو میں یہ ضرور جاننا چاہتی کہ یہ تیسری پارٹی کون ہے اور میرے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے کمپنی نے کیا اقدامات کیے ہیں۔

اس خبر کے پیش نظر سیمسنگ کمپنی نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سمارٹ ٹی وی کی وائس ایکٹیویشن کے بارے میں وضاحات دی گئیں۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ اگر ایک صارف آواز کی شناخت کرنے والے فیچر کو استعمال کرنے پر رضا مندی کا اظہار کرتا ہے تو پھر مطلوبہ ڈیٹا ڈھونڈنے کے لیے ایک تیسری پارٹی کو بھیجا جاتا ہے تاہم کمپنی کی جانب سے تیسری پارٹی کا نام نہیں بتایا گیا۔ لیکن اس کے برعکس تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لوگوں کو اس سمارٹ ٹی وی کے بارے میں کہنا تھا کہ اس سے لوگوں کی جاسوسی بھی کی جا سکتی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu