کیا واقعی یہاں 20 ہزار سال تک کوئی نہیں رہ سکتا؟

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 29 اپریل 2015 11:50

کیا واقعی یہاں 20 ہزار سال تک کوئی نہیں رہ سکتا؟

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اپریل2015ء)ایک نامعلوم لڑکی بئیونرڈ ایک دم بہت مشہور ہو گئی ہے۔ وہ ایک نامعلوم سائنس دان ہے جس نے چرنوبل کے تباہ شدہ ایٹمی ری ایکٹر میں جاکر سائنسدانوں کے اس نظریے کو باطل کرنے کی کوشش کی کہ اب وہاں 20 ہزار سالوں تک کوئی بھی نہیں رہ سکتا۔ بئیونرڈ چرنوبل گئی تو اسے وہاں کی چیونٹیوں نے بھی کاٹ لیا۔ حیرت انگیز طور پر تمام چیونٹیاں بھی تابکاری اثرات ظاہر کر رہی تھیں۔

بئیونرڈ نے حادثے سے مرکز سے 4 کلومیٹر دور گاؤں کے ایک درخت سے ایک سیب بھی کھایا۔

(جاری ہے)

وہ سنٹر میں ہر جگہ گئی اور اپنی ویڈیو بنائی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تابکاری اثرات سے متاثرہ چیونٹیوں کے کاٹنے اور تابکار سیب کھانے سے اسے کینسر بھی ہو سکتا ہے۔ چرنوبل کا ایٹمی ری ایکٹر 26 اپریل 1986 کو ایک دھماکے سے تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے کے بعد لاکھوں لوگوں کو وہاں سے نکال کر روس، بیلاروس اور یوکرین میں بسایا گیا۔ علاقے کو چاروں طرف سے سیل کر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ اس علاقے میں 197 ایسے افراد بھی رہتے ہیں جو غیر قانونی طور پر یہاں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کسی بھی قیمت پر یہ علاقہ چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔

Browse Latest Weird News in Urdu