عجب سمگلنگ کی غضب کہانی

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 6 مئی 2015 13:35

عجب سمگلنگ کی غضب کہانی

جرمنی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مئی2015ء)جرمنی کے ایک گروسری سٹور الڈی کا عملہ اس وقت پریشان ہو گیا جب انہوں نے کیلے کے ڈبے کھولے تو ان کے درمیان سے کوکین نکلی۔کیلے کے یہ ڈبے ایک برانچ کو نہیں بلکہ 13 برانچوں کو ملے ۔ ان میں سے 11 ملین پاؤنڈ کی کوکین نکلی ہے۔کولمبیا کے منشیات فروشوں کی یہ کوکین غالباً ٹرانسپورٹ کی غلطی کی وجہ سے گروسری سٹور میں پہنچ گئی۔

اعلیٰ درجے کی یہ منشیات کیلوں کے ڈبے کے درمیان لپٹی ہوئی تھی ۔ پھلوں کی یہ کھیپ ہمبرگ کی بندرگاہ سے ہوتی ہوئی گروسری سٹور تک پہنچی۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ یہ کوئی پہلی بار ایسا نہیں ہوا۔ جنوری میں بھی 5 ملین پاؤنڈ کی کوکین اسی طرح ٹرانسپورٹ کی غلطی کی وجہ سے سٹور کو ملی تھی۔

منشیات فروش نت نئے طریقوں سے سخت سرحدی پولیس اور قوانین کو چکما دینے کی کوشش کرتے ہیں مگر اکثر پکڑے جاتے ہیں، کچھ کامیاب ہو جاتے ہیں تو کچھ اپنی غلطیوں کی وجہ سے ماموں بن جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اکتوبر میں پولیس نے ایران سے سمگل کی گئی 727 پاؤنڈ ہیروئن بھی قبضے میں لی تھی جو اچار، کھیرے اور لہسن وغیرہ کے ذریعے سمگل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ پچھلے سال امریکا میں ایک کورئیر کمپنی فیڈایکس نے بھی سمگلنگ کے نیٹ ورک کا بھانڈا پھوڑ دیا تھا۔ فیڈ ایکس نے ایک پھٹ جانے والے باکس کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ فیڈ ایکس کے ذریعے ہزاروں غیرقانونی درد کش ادویات امریکا میں سپلائی کی جا رہی ہے۔ ویسٹ مڈ لینڈ کا ایک گروہ تو پسی ہوئی مرچوں کے بیچ میں ہیروئن ڈال کر سمگل کرتا تھا مگرائرپورٹ پر وہ بھی پکڑا گیا۔

Browse Latest Weird News in Urdu