موت سے پہلے ہی جنت کی سیر کر لی اور موت کا مزہ بھی نہ چکھنا پڑا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 27 مئی 2015 13:02

موت سے پہلے ہی جنت کی سیر کر لی اور موت کا مزہ بھی  نہ چکھنا  پڑا

امریکہ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 مئی 2015 ء): موت سے پہلے موت کی بعد کی زندی کا سفر کرنے کا دعوی کرنے والے لوگوں کی داستان سفر کا محض ان کی من گھڑت کہانیاں قرار دے کر دھتکارا جاتا رہا کیونکہ سائنسدانوں کے مطابق بھی ایسا ہرگز ممکن نہیں ہے، انہی خیالات کے حامل ایک معروف امریکی نیورو سرجن ایبن الیگزینڈر بھی تھے جو اس طرح کی کہانیوں کو لوگوں کا وہم اور تصور کا بھٹک جانا خیال کرتے تھے، لیکن ان کو کیا معلوم تھا کہ ان کے ساتھ ہی ایسا ہو جائے گا، ڈاکٹر الیگزینڈر ایک بیماری کا شکار ہو کر سات دن تک کومہ کی حالت میں رہے، جس دوران انہیں ایک تجربے سے گزرنا پرا، جس کا ذکر ڈاکٹر نے اپنی تحریر کی گئی ایک کتاب ”پروف آف ہیون“میں کیا، اس کتاب کے مطابق ااپنی علالت اور کومہ کے دنوں میں، جب انہیں اپنے آ س پاس ہونے والی کسی سر گرمی کا احساس تک نہ تھا، انہیں وہاں لے جایا گیا جس کا وجود اس جہاں میں کہیں نہیں ہے اور جس سے متعلق محض فرضی کہانیاں سننے میں آتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اس تجربے کے بعد میں نے اس زندگی کے بعد کی زندگی کو قبول کر لیا، اپنی اس کتاب میں سرجن نے موت سے قریب جانے کے اپنے تجربے کو بیان کیا ہے، انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ سائنو کا اب تسلیم کر لینا چاہئیے کہ اس زندگی کے بعد بھی ایک زندگی ہے اور بے شک جنت کا وجود بھی ہے، ڈاکٹر الیگزینڈر نے مزید بتایا کہ کومہ کے دوران ان کی ملاقات ایک فرشتے سے ہوئی جو انہیں اس مقام پر لے گیا جس کا انہوں نے تصور بھی نہ کیا تھا، انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زندگی کے بعد کا تجربہ اتنا حقیقی تھا کہ اب بطور انسان اس زندگی کا وجود ایک مصنوعی خواب معلوم ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ میرا یہ ماننا ہے کہ صحت میں حقیقی بہتری لانے کے لیے یہ مان لینا چاہئیے کہ خدا اورر روح حقیقی ہیں اور موت کسی ذات کے وجود کا اختتام نہیں بلکہ ایک اور سفر کا آغاز ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu