ایک تصویر سے 9 سالہ ذہین بچے کی زندگی بدل گئی

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 11 جولائی 2015 22:00

ایک تصویر سے 9 سالہ ذہین بچے کی زندگی بدل گئی

فلپائن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جولائی۔2015ء)ایک بے گھر فلپائنی بچے کی دل کو چھوتی ہوئی تصویر انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی۔ اس تصویر میں بچہ گلی میں میکنڈونلڈ سے آتی روشنی میں پڑھ رہا ہے۔ 9 سالہ ڈینئل کیبریرا کا خواب ہے کہ وہ پولیس افسر بنے۔گروسری سٹور اور گھروں میں کام کرنے والی اس کی 42 سالہ ماںکرسٹینا ایسپینوسا نے بتایا کہ لوگوں سے ملنے والے عطیات، سکول کی کتابیں اور کالج کے لیے سکالر شپ کی پیشکش سے اس کے بچے کا خواب پورا ہو جائے گا۔

پچھلے ماہ کالج میں میڈیکل ٹیکنالوجی کی طا لبہ جوائس تورفرانکا نے اپنے فیس بک پر اس بچے کی تصویر شیئر کی۔ اس نے اپنے سٹیٹس میں لکھا کہ وہ اس بچے سے بہت متاثر ہے۔اس کے بعد یہ تصویر 7 ہزار سے زیادہ بار شیئر ہوئی حتیٰ کہ مقامی ٹی وی نے بھی اسے رپورٹ کیا۔

(جاری ہے)

کرسٹینا اور ڈینئل سمیت اس کے تین بچے پانچ سال پہلے اپنی جھونپڑی جل جانے کے باعث گروسری سٹور میں ہی رہتے ہیں۔

کرسٹینا سارا دن سٹور اور سٹؤر کے مالک کے گھر کام کر کے 80 پیسو(180 روپے) کماتی ہے۔ اس کے علاوہ مزید رقم کی لیے وسطی فلپائن میں سیبو جزیرے کے مرکز مانڈو کی گلیوں اور شاپنگ مال میں سگریٹ اور کینڈیز بھی فروخت کرتی ہے۔ گروسری سٹور کے قریب ہی میکڈونلڈ کا آؤٹ لٹ ہے جو رات میں ڈینئل کی پڑھائی کے کام آتا ہے۔ڈینئل کا باپ 2013 میں بیماری کے باعث مرگیا۔

ڈینئل کے بڑے بہن بھائی شادی شدہ ہیں اور ماں سے الگ ہیں۔ کرسٹینا نے بتایا کہ اس کے بیٹے ڈینئل کا دھیان ہر وقت پڑھائی میں لگا رہتا ہے۔ڈینئل کی ماں اس کو سکول میں لنچ کے پیسے نہیں دے سکتی تو ڈینئل نے کہا کہ وہ بغیر لنچ کے پیسوں کے سکول جائے گا۔ ڈینئل کا کہنا ہے کہ میں غریب نہیں رہنا چاہتا، میں اپنے خوابوں کو پانا چاہتا ہوں۔ لوگوں نے ڈینئل کی تعلیم کے لیے سکول کی اشیاء ، سکالر شپ آفرز، یونیفارم اور ریڈنگ لیمپ بھی دیا ہے۔

مقامی چرچ اور سرکاری سوشل ویلفیئر آفس نے بھی ڈینئل کے لیے چندہ جمع کیاہے۔ویلفیئر آفس کے چیف وائیولیٹا کاویڈا کا کہنا ہے کہ ان کا اب کا سب سے بڑا مسئلہ جمع ہو جانے والی امداد کا انتظام کرنا ہے۔چیف نے کہا کہ ڈینئل جھونپڑ پٹی کے اُن بچوں کے لیے مثال ہے جو بجلی نہ ہونے کے باعث پڑھتے نہیں۔ حالیہ سالوں میں تیز معاشی ترقی کے باوجود تقریباً دس کروڑ فلپائنی ہر روز ایک ڈالر سے بھی کم کماتے ہیں۔

تمام بڑے شہروں کے ساتھ جھونپڑ پٹیاں نمایاں ہیں۔ جوائس کی فیس بک پوسٹ سپینی، جرمن اور پرتگالی سمیت دنیا کی کئی زبانوں میں شیئر کی گئی۔ اس نے تمام دنیا کے لوگوں کے دلوں کو چھو لیا۔ جوائس نے کہا کہ مجھے یقین نہیں آتا کہ اس کی پوسٹ اتنی وائرل ہوئی اور اس سے بچے کی تعلیم میں مدد ملی۔ اُس کا کہنا تھا کہ سکول سے گھر آتے ہوئے راستے میں اس بچے کو فاسٹ فوڈ شاپ کی روشنی میں پڑھتے دیکھ کر حیران رہ گئی، کیونکہ اس کے ساتھ کے بچے وہاں بھیک مانگ رہے تھے۔

Browse Latest Weird News in Urdu