دیہاتیوں کی محبت کی انتہاء، 6 سالہ بچہ مار دیا

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعرات 6 اگست 2015 18:47

دیہاتیوں کی محبت کی انتہاء، 6 سالہ بچہ مار دیا

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔6اگست۔2015ء)ایک کنویں میں گرے 6 سالہ بچے کو دوبئی پولیس نے تو بچا لیا مگر دیہاتیوں اور والدین کے پیار نے اس بچے کی جان لے لی۔ دوبئی پولیس کے سرچ اینڈ ریسکو ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹرکرنل احمد برقیباہ نے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے اہم واقعات بتاتے ہوئے بتایا کہ یہ میری زندگی کے غمگین واقعات میں سے ایک ہے۔

کرنل احمد نے بتایا کہ یہ واقعہ دوبئی اور اس کے ہمسایہ ملک کے درمیان ایک گاؤں میں پیش آیا۔کرنل احمد نے کہا کہ ایمرجنسی میں ماہرین کو اُن کا کام کرنے دیا جائے۔ انہوں نے واقعےکی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک 6 سالہ لڑکا گاؤں کے بہت پرانے کنویں میں گر گیا۔اس ملک کے ریسکو کے حکام نے ہمیں مدد کے لیے بلایا اور ہم اس لڑکے کی مدد کرنے گئے بھی۔

(جاری ہے)

جب ہم موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ لڑکے کو بچانا کافی مشکل ہے، کیونکہ کنواں کافی پرانا اور تنگ تھا۔ اس میں داخل ہونے کی کوشش میں کنواں بیٹھ بھی سکتا تھا۔ ریسکو ٹیم نے کنویں میں آکسیجن خارج کرنے والے آلات، روشنی اور کیمرہ پھینکے تاکہ لڑکے پر نظر رکھی جا سکے اور اسے ہوا بھی ملتی رہے۔اس کے بعد ریسکو ٹیم نے کنویں سے ذرا آگے ایک اور کنواں کھودنا شروع کر دیا تاکہ نیچے سے سرنگ نکال کر بچے کو نئے کنویں سے باہر نکالا جا سکے،چند گھنٹے بعد اسی طریقے سے انہوں نے بچے کو باہر نکال لیا۔

کرنل احمد کا کہنا تھا کہ بچے کو بچا کر ہم تو خوش تھے ہی مگرگاؤں والے ہم سے زیادہ خوش تھے۔ اس کے بعد پورے گاؤں والوں نے بچے کو گلے ملنا اور چومنا شروع کر دیا۔اس وقت بچے کو ہسپتال لے جانے کی ضرورت تھی مگر گاؤں والوں کی جپھیاں ہی ختم نہیں ہو رہی تھی۔کرنل احمد نے بتایا کہ ہمارےپاس ایمبولینس تھی، ہم نے بچے کے والدین کو کہا کہ ہم اسے ہسپتال لے جاتےہیں مگر بچے کے والدین نے انکار کر دیا۔

انہوں نےکہا کہ ہم اپنی پرائیویٹ کار میں ہی بچے کو ہسپتال لے جائیں گے۔ دوسرا ملک تھا اس لیے کرنل احمد کچھ نہ کرسکتے تھے۔ بچے کو بعد میں ہسپتال پہنچایا بھی گیا مگر ہسپتال والوں نے بچے کو مردہ قرار دے دیا۔ کرنل احمد کا کہنا تھا کہ جس وقت بچے کے لیے گاؤں والوں کا پیار امنڈ رہا تھا، اس وقت بچے کو طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔ یہ چند گھنٹے ہی اس کی زندگی کے لیے اہم تھے، جو دیہاتیوں نےاپنےپیار کی نذر کر دئیے۔

Browse Latest Weird News in Urdu