چینی مزدور کا جرابوں میں چھپا پیغام چینی صدر کی بجائے برطانیہ پہنچ گیا

muhammad ali محمد علی منگل 15 دسمبر 2015 02:14

چینی مزدور کا  جرابوں میں چھپا پیغام چینی صدر کی بجائے برطانیہ پہنچ گیا
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار.14دسمبر 2015 ء) برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کو اپنے باپ کی نئی جرابوں میں چینی مزدور کا تہہ کیا ہوا پیغام ملا ہے۔یہ پیغام منڈارین زبان میں لکھا گیا جس میں انہوئی صوبے سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ قیدی ٹنگ کُن ڈنگ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکام نے اسے بے گناہ گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا ہے، جہاں اس کے ساتھ غلاموں کا سا سلوک ہوتا ہے۔

برطانوی لڑکی لوسی کرک کا کہنا ہے کہ اس کے باپ کو یہ پیغام جرابیں پہننے پر ملا۔جرابیں فروخت کرنے والے سٹور کے مطابق ابھی تک اس پیغام کے حقیقی یا افواہ ہونے کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا، اس حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہیں ہیں۔لوسی کا کہنا ہے کہ وہ سٹور سے رابطے میں ہے مگر کچھ ایسی معلومات ہیں، جو وہ سٹور والوں کو نہیں بتانا چاہتی۔

(جاری ہے)

اس کا کہنا ہے کہ اگر میں نے تمام معلومات بتا دی تو اس کے نتائج چینی مزدوروں کو بھگتنا پڑیں گے۔ٹنگ کُن ڈنگ نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ اُن تمام لوگوں کے نام جو انصاف کی حمایت کرتےہیں۔ پلیز مدد کریں۔ میرا نام ٹنگ کُن ڈنگ ہے۔ میں 39سالہ مرد ہوں۔ میں انہوئی صوبے کا رہائشی ہوں۔ میرا پتہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہے۔کرپشن کی وجہ سے مقامی حکومت نے مجھے 29جون کو اغوا کے الزام میں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔

اس وقت سے لے کرآج تک میں جیل میں ہوں۔میری بیوی کو بھی پاگل خانے میں بند کر دیا گیا ہے۔22 مئی 2014 کو ایک ہسپتال میں میرے باپ کا قتل ہوگیا تھا۔جو کوئی بھی اس پیغام کو پڑھے وہ میڈیا کے ذریعے اسے صدر شی جن پنگ تک پہنچا دے۔مقامی حکومیں انتہائی کرپٹ ہوچکی اور وفاقی حکومتوں کی پالیسیوں اور اصولوں کے خلاف چل رہی ہیں۔ اپنی خرابیوں کو چھپانے کے لیے وہ معصوم لوگوں پر غیر قانونی اقدامات کے الزام لگا رہی ہیں۔

میں وفاقی حکومت کے ساتھ ہوں، امید ہے شی جن پنگ ملک کے عوام کا تحفظ کریں گے۔اس پیغام کے نیچے ٹنگ کن ڈنگ کے دستخط ہیں۔پچھلے سال جون میں بھی ایک عورت کو اسی سٹور سےخریدے گئے ٹراؤزر اسی طرح مدد کی ایک درخواست ملی تھی، جس میں چینی جیلوں میں قید یوں کے حالات پر تنقید کی گئی تھی۔سٹور کا کہنا ہے کہ ماضی میں بہت دفعہ لوگوں نے اس طرح کی افواہیں اڑائی ہیں۔ اب بھی ہم جرابوں سے ملنے والے نوٹ کے بارے میں تفصیلات معلوم کرنا چاہتے ہیں، مگر ہمیں نہ تو نوٹ دکھایا گیا اور نہ تفصیلی معلومات فراہم کی گئی۔ان تمام ضروری معلومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہم تحقیقات نہیں کر سکتے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu