روسی ٹریفک پولیس شدت سے اس شخص کے ٹوپی اتارنے کی منتظر

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 17 جنوری 2016 16:56

روسی ٹریفک پولیس شدت سے  اس شخص کے ٹوپی اتارنے کی منتظر

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جنوری۔2016ء)چرچ آف فلائنگ سپاگٹی مونسٹر کے ایک ممبر نے روسی حکام کے خلاف لڑی جانے والی عدالتی جنگ جیت لی ہے۔ آندرے فلن کا مطالبہ تھا کہ اسے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے تصویر اس کے مذہبی عقیدے کی وجہ سے سر پر چھلنی نما ٹوپی پہن کر ، بنانے کی اجازت دی جائے۔38سالہ آندرے نے روس کے دارالحکومت ماسکو کی عدالت میں لڑا جانے والا مقدمہ آسانی سے جیت لیا۔

آندرے نے عدالت کو قائل کیا کہ پاستا فارین (چرچ آف سپاگتی مونسٹر کے ماننے والے) کے لیے ہر وقت سر پر مخصوص چھلنی نما ٹوپی پہننا ضروری ہے۔ اس سے پہلے برنگٹن، برطانیہ کا ایک 51 سالہ شخص ، پاستا فارین ایان ہاریس ، 3 دفعہ ڈی وی ایل اے سے اس ٹوپی میں لائسنس حاصل کرنے کی ناکام کوشش کر چکا ہے۔

(جاری ہے)

روس میں آندرے سے مقدمہ ہارنے کے بعد روسی لائسنس حکام کافی غصے میں ہیں۔

آندرے نے لائسنس پر مرضی کی تصویر لگوا کر یوٹیوب پر 7منٹ کی ویڈیو اپ لوڈ کی ہے، جس میں روسی مذہبی قوانین کے تحت لائسنس حاصل کرنے کا طریقہ بتایا گیاہے۔ اب شہر کے ٹریفک پولیس والے تہیہ کیے ہوئے ہیں کہ جس لمحے بھی وہ بغیر ٹوپی کے ڈرائیونگ کرتا ہوا نظر آئے تو اس کا لائسنس ہی منسوخ کردیں۔ پولیس کے ترجمان ولادی میر کوزن کا کہنا ہے کہ اس شخص کو اگلی بار روکا جائے اور اس نے ٹوپی نہ پہنی ہوئی ہو تو اس کا لائسنس ضبط کر لیا جائے۔

روسی عدالت نے نہ صرف آندرے کو لائسنس کی تصویر میں ٹوپی پہننے کی اجازت دی ہے بلکہ اس کے مذہب کو بھی تسلیم کر لیا ہے۔ 2005 میں بنے اس مذہب کے پیروکار ہر وقت اپنے سر پر ایک انوکھی سی ٹوپی پہنتے ہیں۔ان کے عقائد کے مطابق اس دنیا کو ایک خلائی سپاگٹی عفریت نے بنایا ہے، جس کی وجہ سے اس کی عبادت کی جانی چاہیے۔ آندرے کا کہنا ہے کہ یہ ٹوپی اس کی بیوی نے بنائی ہے، جو اس کی طرح ہی اس کے مذہب کی ماننے والی ہے۔ یہ ٹوپی اسے روس کے سرد موسم سے بھی بچاتی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu