چین کے 1فیصدافراد چین کی ایک تہائی دولت کے مالک ہیں

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 17 جنوری 2016 17:07

چین کے 1فیصدافراد چین کی ایک تہائی دولت کے مالک ہیں

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جنوری۔2016ء) پیکنگ یونیورسٹی کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہےکہ چین اس وقت معاشی عدم مساوات کی خطرناک انتہاؤں پر پہنچ چکا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کی ایک فیصد ایلیٹ کلاس چین کی ایک تہائی دولت کی مالک ہے۔دولت کا صرف ایک فیصد حصہ ہی سب سے غریب 25 فیصد افراد کے پاس پہنچتا ہے۔چین میں اس وقت 7کروڑ افراد غربت کی سطح سے نیچے زندگی گذار رہے ہیں۔

ان افراد کی یومیہ آمد 2.2 ڈالر سے بھی کم ہے۔صحت کی بہتر سہولیات کے لیے Giniانڈیکس کو 0.2 سے0.4 کے درمیان ہونا چاہیے۔ 1980 کی دہائی میں چین کا Gini انڈیکس 0.3اور آج کل 0.45 ہے۔سب کے لیے ایک سی صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے صورت حال پہلے سے بھی کافی خراب ہوچکی ہے۔اس حوالے سے خواتین کی مشکلات مردوں سے زیادہ ہیں۔

(جاری ہے)

ایک ویب سائٹ کے مطابق چین کے 32 بڑے شہروں میں اوسط تنخواہ میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ان شہروں میں 2015 کی چوتھی سہ ماہی اوسط تنخواہ 6070 چینی یوان(96685 پاکستانی روپے) رہ جو 2014 میں 4091چینی یوان(65137 پاکستانی روپے)تھی۔بیجنگ اوسط تنخواہ کے حوالے سے سب شہروں میں سرفہرست ہے۔ یہاں اوسط تنخواہ 9227 چینی یوان(1لاکھ 47ہزار) روپے رہی۔ ایک انشورنش کمپنی ٹائیکنگ لائف کے مطابق 2015 میں چین 1.21 ملین افراد ایسےہیں جو امریکی معیار کے مطابق ملینیئر ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق چین میں ارب پتی افراد کی تعداد امریکہ میں موجود ارب پتی افراد سے بھی زیادہ ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu