جہازوں کے بارے میں حیرت انگیز سچائیاں جو ائیرلائن میں کام کرنے والے کبھی نہیں بتاتے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 8 اپریل 2016 07:15

جہازوں کے بارے میں حیرت انگیز سچائیاں جو ائیرلائن میں کام کرنے والے کبھی نہیں بتاتے

تجارتی ہوابازی کی دنیا ابھی تک بہت پیچیدہ اور پراسرار ہے۔زمین سے ہزاروں فٹ بلند 500 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑتے ہوئے ہر چیز نارمل نہیں ہوتی۔ جہازوں کے بارے میں بہت سے باتیں ایسی ہے جو کثرت سے ہوائی سفر کرنے والے بھی نہیں جانتے۔ذیل میں کچھ ایسی ہی سچائیاں بتائی جا رہی ہیں۔

آکسیجن ماسک بہت زیادہ دیر سانس لینے میں معاون نہیں ہوتے
پیلے رنگ کے ہنگامی آکسیجن ماسک ہر فلائٹ کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

اگر جہاز کے کیبن پریشر کم ہو جائے تو سیٹ کے اوپر لگے آکسیجن ماسک خود بخود کھل جاتے ہیں۔ حفاظتی ہدایات میں کہا جاتا ہے کہ ضرورت کے وقت سیٹ پر رہتے ہوئے کسی آکسیجن ماسک کو کھینچ کر سانس لینا شروع کر دیں۔کیا آپ نے سوچا ہے ایسا کرنے سے کیا ہوتا ہے؟ اایسا کرنے سے ہرسیٹ کے اوپر موجود کیمیکل آکسیجن جنریٹر کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ جنریٹر کیبن میں پریشر کے دورن آکسیجن فراہم کرتا ہے، لیکن یہ سانس لینے کےلیے اتنی زیادہ آکسیجن فراہم نہیں کر سکتا۔

آکسیجن ماسک 15سے 20 منٹ کے لیے عارضی آکسیجن فراہم کرتے ہیں، جس کے دوران جہاز مناسب بلندی پرآجاتا ہے۔

جہاز بغیر ایندھن کے بھی اڑ سکتا ہے
24اگست 2001 کو ائیر ٹرانساٹ فلائٹ 236 کے دونوں رولز روئس انجن بحر اوقیانوس کے اوپر اڑتے ہوئے بند ہوگئے۔ائیر بس اے 330-200 میں عملے اور مسافروں سمیت 301افراد سوار تھے۔جس وقت جہاز کا سارا فیول لیک ہو کر بہہ گیا یہ یہ پرواز ٹورنٹو، کینیڈا سے لسبن، پرتگال جا رہی تھی۔

دونوں انجن بند ہونے پر جہاز کے پائلٹ نے بڑی کامیابی سے 193 فٹ لمبے جہاز کو 100 میل تک لہرا کر اڑایا اور اسے قریبی ازوریس جزیرے کےائیر پورٹ پر اتار لیا۔پائلٹ نے یہ کام جہاز میں موجود ہنگامی ونڈ مل سسٹم جسے مختصرا RAT میں کہا جاتا ہے، کی مدد سے کیا۔اس سسٹم میں جہاز کے ساتھ سے گزرنے والی ہوا سے بجلی بنتی ہے۔ اس بجلی سے پائلٹ جہاز کے اہم آلات کو چلا کر جہاز اتار سکتا ہے۔

یہ بجلی اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ جہاز چلا سکے مگر اس کی مدد سےاہم آلات کو چلا کر جہاز کے بارے میں اہم معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

جہاز کے باتھ روم لاکڈ نہیں ہوتے
جہاز کے باتھ روم لاکڈ نہیں ہوتے ۔ اگرچہ اندر موجود مسافروں کو لگتا ہے کہ یہ دروازہ نہیں کھل رہا اور لاک ہو گیا ہے مگر بظاہر ایسا نہیں ہوتا۔ اس دروازے کو باہر سے کھولا جا سکتا ہے ۔

عام طور پر باتھ روم کے دروازے پر جہاں Lavatory لکھا ہوتا ہے،اس پلیٹ کو ہٹا کر وہاں موجود نوب سے دروازے کو کھولا جا سکتا ہے تاہم عملہ ایسا ہنگامی ضروریات میں ہی کرتا ہے۔جہاز کے باتھ روم کو باہر سے ہی لاک یا ان لاک کیا جاسکتا ہے۔

ٹرے ٹیبل جہاز کا غلیظ ترین مقام ہوتا ہے
مائیکروبائیولوجسٹ کے گئے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ ٹرے ٹیبل اور سیٹ کی پشت جہاز کے غلیظ ترین مقامات میں سے ایک ہے۔

مائیکروبائیولوجسٹ نے چار مختلف جہازوں کی ٹرے ٹیبلز کا معائنہ کیا۔ ہر ٹرے ٹیبل کے ایک مربع انچ سے انہیں اوسطاً 2155 کالونی فارمنگ یونٹ(colony-forming unit) ملے۔مائیکروبائیولوجسٹ کی اصطلاح میں کالونی فارمنگ یونٹ نمونے میں ملنے والے بیکٹریا یا پھپوندی کے سیلز ہوتے ہیں۔ٹرےٹیبل کے برعکس باتھ روم کے فلش کے بٹن کےایک مربع انچ سے انہیں صرف 265 سی ایف یو ملے۔



جہازوں میں مرنے والے کےلیے بھی الماری ہوتی ہے
تمام نہیں مگر کچھ جہازوں میں ایسی الماری بھی ہوتی ہے،جس میں مرنے والوں کو رکھا جا سکتا ہے۔اصل میں جہاز میں اگر کوئی مر جائے تو پائلٹ کی پہلی کوشش ہوتی ہے کہ جہاز کو قریبی ائیر پورٹ پر اتار لیا جائے، تاہم ہر دفعہ ایسا ممکن نہیں ہوتا۔ کسی کی وفات کی صورت میں جہاز کا عملہ بڑے احترام سے میت کو دوسرے مسافروں سے دور خالی سیٹ پر بیٹھا دیتا ہے۔ عام طور پر میت کو فرسٹ کلاس میں شفٹ کر دیا جاتا ہے، جہاں زیادہ سیٹیں خالی ہوتی ہیں۔ اگر جہاز میں رش ہو، اور سیٹیں خالی نہ ہو تو پھر میت کو خصوصی الماری میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ کچھ بڑے جہازوں میں خصوصی طور پر یہ الماریاں بنائیں جاتی ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu