دنیا کی نایاب ترین بیماری کی شکار بچی 20 سال کی عمر میں بھی ایک سال کی بچی جیسی

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 7 اکتوبر 2016 23:21

دنیا کی نایاب ترین بیماری کی شکار بچی  20 سال کی عمر میں بھی ایک سال کی بچی جیسی

جب بروک گرین برگ زندہ تھی تو کوئی اس کی عمر کا درست اندازہ نہیں لگا سکتا تھا۔ بروک کی بدقسمتی تھی کہ وہ ایک انتہائی بایاب بیماری کا شکار ہوگئی تھی۔ بروک کی زندگی میں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ بیماری کے لحاظ سے بروک دنیا میں واحد ایسی بچی ہے۔اپنی بیماری کی وجہ سے بروک 20 سال کی عمر میں بھی 1سال کی بچی کی طرح لگتی تھی۔
بروک کو جو بیماری لاحق تھی وہ اتنی نایا ب ہے کہ ابھی تک اس کا نام بھی نہیں رکھا گیا تاہم ایک ڈاکٹر نے اسے سینڈروم ایکس کا نام دیا ہے۔

ڈاکٹر کے مطابق اس بیماری نے دنیا میں صرف 6افراد کو متاثر کیا ہے۔
بروک 8جنوری 1993 کو ہاورڈ اور میلانی گرین برگ کے ہاں پیدا ہوئی۔ اس کی پیدائش متوقع وقت سے ایک ماہ پہلے ہی ہوگئی تھی۔ جب وہ پیدا ہوئی تواس کا وزن 4 پاؤنڈ اور اس کی ٹانگیں کندھوں کی طرف مڑی ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں نے سرجری کے ذریعے اس کی ٹانگوں کو درست کیا تھا ۔ پیدائش کے بعد اسے کئی بار طبی طور پر ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

4سال کی عمر میں اس پر ایسی غنودگی چھائی کہ وہ 14 دنوں تک سوتی رہی۔اس کے باپ نے 2009 میں اے بی سی کے ایک پروگرام میں بتایا کہ وہ اپنی بچی کی موت کے لیے تیار ہوگئے تھے مگر اس کے بعد بروک نے آنکھیں کھولی اور جاگ گئی۔اس نے کئی بیماریوں کو شکست دی مگر 4 یا 5 سال میں اس کی نشوونما رک گئی۔بروک کے ماں باپ اسے کئی ڈاکٹروں کےپاس لے گئے مگر کوئی ڈاکٹر اس کی بیماری کی تشخیص نہ کر سکا۔


یونیورسٹی آف فلوریڈا میڈیکل سکول کے ایک ریسرچر رچرڈ ایف واکر بروک گرین برگ کے کیس کو تب سے دیکھ رہا تھا جب وہ 2سال کی تھی۔رچرڈ کے مطابق بروک کا جسم ایک سا نہیں بڑھا مگر کچھ حصوں کی آزانہ نشوونما ہوئی تھی ۔
16سال کی عمر میں بروک کے دودھ کے دانت موجود تھے۔ اس کی ہڈیاں 10سالہ بچے جیسی تھیں اور اس کا دماغ بھی چھوٹے بچے جیسا ہی تھا۔
بروک کی بیماری آج بھی معمہ ہے ۔ بروک اگرچہ زندہ نہیں مگر اس کا ڈی این اے اس کی بیماری کے راز سے پردہ اٹھا سکتا ہے۔

دنیا کی نایاب ترین بیماری کی شکار بچی  20 سال کی عمر میں بھی ایک سال کی ..

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu