ایسے افراد جو بنکر نہ خرید سکیں وہ ایٹمی دھماکے کے بعد کیسے زندہ رہیں

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 25 جنوری 2017 23:51

ایسے افراد جو بنکر نہ خرید سکیں وہ ایٹمی دھماکے کے بعد کیسے زندہ رہیں

امیر ترین لوگوں کے بم پروف بنکر خریدنے کی خبروں (تفصیلات اس صفحے پر) کے بعد بہت سے لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ امیر لوگ تو بنکر میں چلے جائیں گے ، ایسی صورتحال میں وہ کیا کریں۔ امریکی حکومت کی جانب سے شہریوں کو ایسی صورتحال کے حوالے سے بھی گائیڈ لائن فراہم کی گئی ہے۔
اصل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ہتھیاروں کی دوڑ جاری رکھنے اور امریکی ایٹمی پروگرام کو زیادہ مضبوط کرنے جیسے اشاروں سے خود امریکی شہریوں میں سیکورٹی کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکا پر کسی ایٹمی حملے کا امکان بہت کم ہے تاہم دہشت گردی یا حادثے کے ممکنہ امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ ایٹمی دھماکے کی صورت میں سب سے پہلے فوراً ہی کسی کنکریٹ کی عمارت یا گھر میں ایسی جگہ چلیں جائیں جو سطح زمین سے زیادہ سے زیادہ نیچی ہو۔

(جاری ہے)

اگر بلڈنگ یا گھر میں نیچی جگہ نہ ہوتو اپنے اردگر د زیادہ سے زیادہ کنکریٹ، اینٹیں اور مٹی جمع کرنے کی کوشش کریں۔

جہاں موجود ہیں کم از کم 24 گھنٹے تک وہیں ٹھہرے رہیں۔ اگر آپ گراؤنڈ زیرو(وہ جگہ جہاں دھماکا ہوتا ہے) سے میلوں دور ہیں تو ایسا کرنے سے آپ کی زندگی کے بچنے کے چانس بڑھ جائیں گے۔ یاد رہے گراؤنڈ زیرہ پر زندہ بچنے کا چانسز صرف اس صورت میں ہوتا ہے ، جب دھماکے سے پہلےہی کوئی سطح زمین سے بہت زیادہ نیچے موجود بنکر میں ہو، سطح زمین پر تو ہر چیز ختم ہوجاتی ہے۔

گراؤنڈ زیرو سے نزدیکی علاقوں کے زندہ بچ جانے والے لوگوں کو اپنی پناہ گاہوں میں ہفتوں سے مہینوں رہنا پڑ سکتا ہے۔ایٹمی دھماکےکے وقت جتنی بھی تابکاری پیدا ہوتی ہے اس میں سے 80 فیصد ایک دن میں ہی کم ہو جاتی ہے۔
ایسے افراد جو گھروں میں نہ ہو وہ ھماکے کے وقت کسی صورت بھی دھماکے سے پیدا ہونے والے آگ کے گولے کی طرف نہ دیکھیں، اس گولے کی طرف براہ راست دیکھنے والے فوراً ہی ااندھے ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ زیرو سے دور کھلے علاقے میں موجود افراد کو فوراً ہی کسی چیز کی اوٹ لے کر نیچے لیٹ کر سر ڈھانپ لینا چاہیے، کیونکہ دھماکے کی لہروں کو پھیلنے میں 30 سیکنڈ ہی لگیں گے۔ اور یہ لہریں تابکاری کو سینکڑوں میل تک لے جا سکتی ہے۔باہر موجود ہونے کی صورت میں آسمان سے گرنے والی اشیاء پر بھی دھیان رہے کہ کوئی آپ پر نہ گر جائے۔


جو افراد دھماکےکے وقت یا بعد میں باہر ہوں وہ فورا محفوظ جگہ پہنچ کر اپنے بیرونی کپڑے اتار دیں۔ ایسا کرنے سے وہ 90 فیصد تابکاری مواد سے چھٹکارا پا لیں گے، اس کے علاوہ اگر ممکن ہو تو اتارے ہوئے کپڑوں کو پلاسٹک بیگ میں مضبوطی سے بند کرکے بیگ کو انسانوں یا جانوروں سے دور کر دینا چاہیے۔ ۔اس کے بعد ممکن ہو تو زیادہ سے زیادہ پانی اور زیادہ صابن کا استعمال کرکے نہانا چاہے۔

نہاتے ہوئے اپنی جلد کو کھرچنا یا رگڑنا نہیں چاہیے۔بالوں کو شیمپو یا صابن سے دھونا چاہیے، کنڈیشنر کا استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے تابکار مادے بالوں سےہی چپک سکتے ہیں۔پلکوں، بھنوؤں، کان اور ناک کو آرام سے گیلے کپڑے سے صاف کرنا چاہیے۔اگر کسی کی رسائی زیادہ پانی کے شاور تک نہ ہو تو اسے گیلے کپڑے سے ہی اپنے جسم کے کھلے ہوئے حصوں کو صاف کرنا چاہیے۔


اگر حکومت حملے سے پہلے ہی علاقہ چھوڑنے کی وارننگ جاری کرے تو علاقہ چھوڑتے ہوئے ریڈیو سنتے رہنا چاہئے اس سے اُن جگہوں کے بارے میں معلوم ہوتا رہے گا جہاں جانا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ تابکاری کو نہ دیکھا جا سکتا ہے، نہ ہی سونگھا جا سکتا ہے اور نہ ہی انسانی حواس سےا سے محسوس کیا جاسکتا ہے۔اگر آپ کسی جگہ محفوظ ہیں تو حکومت کی طرف سے وہاں موجود رہنے یا علاقہ چھوڑنے کی ہدایات کا انتظار کرنا چاہیے۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ہنگامی حالات کے لیے اپنے پاس پانی اور خراب نہ ہونے والی کھانے کی اشیاء کےذخیرے کے ساتھ ساتھ دستی ریڈیو، ٹارچ اور بہت سی بیٹریاں رکھنی چاہیے۔ان میں سے کچھ چیزیں گاڑی میں بھی موجود ہونی چاہیے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنے گھروالوں کے ساتھ ایک ہنگامی منصوبہ بنا لینا چاہیے کہ ہنگامی صورتحال میں اگر سب گھر والے گھر واپس نہ آسکیں تو کس شہر میں کس جگہ وہ دوبارہ ملیں گے۔
امریکی حکومت کی طرف سے دی گئی گائیڈ لائنز کو یہاں کلک کرکے دیکھاجا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu