سب بموں کی ماں اور باپ کا تقابلی جائزہ

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 13 اپریل 2017 23:34

سب بموں کی ماں اور باپ کا تقابلی جائزہ
آج امریکا نے افغانستان میں اپنے پاس موجود سب سے طاقتور غیر نیوکلیائی بم استعمال کیا ہے۔ GBU-43/B Massive Ordnance Air Blast کو مختصراً MOAB اور عرف عام میں Mother of All Bombs کہا جاتا ہے۔ امریکی فوج کے لیے اس بم کو ائیر فورس ریسرچ لیبارٹر ی کے البرٹ ایل ویمورٹس جونیئر نے بنایا تھا۔ اس بم کو C-130 Hercules،  MC-130E Combat Talon I یا MC-130H Combat Talon II سے فائر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اس بم کو 2002 میں ڈیزائن کیا گیاتھا۔ 2003 میں اسے تیارکیا گیا۔ 11مارچ 2003 اور 21 نومبر 2003 کو اس بم کے تجربات کیے گئے۔اس بم کا وزن 10,300 کلوگرام،  لمبائی 9.1885  میٹر(30 فٹ 1.75 انچ)اور قطر 103 سینٹی میٹر (40.5 انچ) ہے۔ اس میں موجود  8500 کلوگرام دھماکہ خیز مواد 11 ٹن ٹی این ٹی کے برابر دھماکہ کرتا ہے۔اس بم کی تباہی کا دائرہ کار 150 میٹر یا 492 فٹ ہوتا ہے جبکہ اسے INS/GPS سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)


اس بم کے بعد روس نے بھی  ایک  غیر نیوکلیائی بم بنایا  ہے۔ جس کے بارے میں روس کا کہنا ہے کہ وہ MOAB سے چار گنا زیادہ طاقتور ہے۔روس  کے بم کا نام تو Aviation Thermobaric Bomb of Increased Power یا ATBIP ہے لیکن اسے Father of All Bombs یا FOAB کے نام سے جانا جاتا ہے۔روس نے 11ستمبر 2007 کو اس بم کے تجربات کیے تھے۔ اس بم کا وزن 7,100کلوگرام ہے لیکن یہ 44 ٹن ٹی این ٹی کے برابر تباہی پھیلاتا ہے۔اس بم کی تباہی کا دائرہ کار امریکی بم سے دوگنا یعنی 300 میٹر یا 984 فٹ ہوتا ہے۔اس بم کو کنٹرول کرنے کا طریقہ نامعلوم ہے لیکن خیال ہے کہ اسے  GLONASS سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu