ڈنمارک میں 200 سال بعد بھیڑیوں کی واپسی

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 4 مئی 2017 23:56

ڈنمارک میں 200 سال بعد بھیڑیوں کی واپسی

ڈنمارک میں دو صدیوں کے بعد پانچ بھیڑیے جن میں ایک مادہ بھی شامل ہے، ڈنمارک میں نظر آئے  ہیں۔ ڈنمارک میں یہ بھیڑیے جرمنی سے آئے ہیں اور ملک کے مغربی حصے میں رہیں گے۔ اس حصے میں آبادی بھی کافی کم ہے۔
یونیورسٹی آف آرہوس کے ایک سائنسدان پیٹر سنڈے نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان بھیڑیوں کو یہاں تک آنے  کےلیے 500 کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑا ہوگا۔ پیٹر کے خیال کے مطابق یہ  ان جوان بھیڑیوں کو ان کے خاندان والوں  نے چھوڑ دیا ہوگا۔

(جاری ہے)

پیٹر کا کہنا ہے کہ انہیں 2012 سے ان بھیڑیوں کے  یہاں موجود ہونے کے بارے میں شبہات تھے جو اب  ثبوت آنے کے بعد یقین میں بدل گئے ہیں۔یہ ثبوت بھیڑیوں کے پنجوں کے نشان اور نگرانی کے کیمروں سے حاصل کیے گئے ہیں۔سائنسدانوں نے ان بھیڑیوں کے مقام کی نشاندہی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے شکاری بھیڑیوں کو شکار کر سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بھیڑیوں کو بھی جانور سمجھتے ہیں اور کسی کو اس کے شکار کی اجازت نہیں دیں گے بلکہ اُن کی حفاظت کریں گے۔
بہت زیادہ شکار کے باعث ڈنمارک میں انیسویں صدی کے شروع میں ہی بھیڑیے ناپید ہوگئے تھے۔

Browse Latest Weird News in Urdu