روسی فوجی آفیسر کے ایک انکار نے دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچا لیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 26 جولائی 2017 21:58

روسی فوجی آفیسر کے ایک انکار نے دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچا لیا

روسی سب میرین  کے سینئر آفیسر واسیلی آرخیپوف  کو اکتوبر 1962 میں جب  اُن کے کیپٹن نے امریکی جنگی جہاز کو ایٹمی تارپیڈو  سے نشانہ بنانے کا حکم دیا تو انہوں نے اس حکم کو ماننے سے انکار کردیا۔ اگر ایسا ہوجاتا تو یہ تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہوتا۔ واسیلی کے ایک انکار سے تیسری عالمی جنگ ٹل گئی۔
واسیلی  چار روسی آبدوزوں  پر سیکنڈ ان کمانڈ تھا۔

واسیلی نے اپنے کیپٹن کے احکامات کو ماننے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے  کیوبا میں  کافی معلومات کی عدم موجودگی میں امریکی جنگی جہاز کو نشانہ بنانے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سے پہلے ماسکو  آبدوزکے کریو سے کئی دن تک رابطہ کرنے میں ناکام رہا تھا۔ اسی وجہ سے واسیلی اور عملے کے دیگر ارکان کو تازہ ترین صورتحال کا علم نہیں تھا۔

(جاری ہے)

واسیلی نے فیصلہ کیا تھاکہ انہیں ہیڈکوارٹر سے رابطہ کرنا چاہیے اس کے لیے انہوں نے سطح آب پر آنے کافیصلہ کیا۔


واسیلی نہیں جانتا تھا کہ  اسی وقت امریکا کیوبا کی طرف بڑھ رہا ہے۔ امریکیوں نے ایک طرح سے سمندر کی ناکا بندی کر دی تھی۔ انہوں نے ماسکو کو ان نئی مشقوں کے بارے میں بتا دیا تھا ۔ انہوں نے ماسکو کو کہا تھا کہ وہ اپنی آبدوزوں کو سطح آب پر بلا لیں۔ واسیلی کی آبدوز  کافی گہرائی میں تھی، جس کی وجہ سے ماسکو اس کے ساتھ رابطہ کرنے میں ناکام رہا۔جب واسیلی نے اپنے کیپٹن کے احکامات کو نظرانداز کیا تو حقیقت میں انہوں  نے دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچایا۔ واسیلی کے اس فیصلے پر روس انہیں بزدل اور غدار کی نظر سے دیکھتا ہے لیکن اُن کی بیوی اور بہت سے دوسرے لوگ انہیں ہیرو کا درجہ دیتے ہیں  جنہوں نے بلاشبہ تیسری عالمی جنگ عظیم کو روک کر کروڑوں زندگیاں بچائی۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu