روسی فنکار نے لکڑی سے 30 میٹر اونچا گرجا گھر بنا کر اسے آگ لگا دی

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 21 فروری 2018 23:59

روسی فنکار نے لکڑی سے 30 میٹر اونچا گرجا گھر بنا کر اسے آگ لگا دی

ہر سال ماسکو، روس کے قریب نکولا لنیوٹس آرٹ پارک میں قدیم سلاوی تہوار ماسلنیٹسا منانے کے لیے لکڑی کا ڈھانچہ بنا کر جلایا جاتا ہے۔اس سال  اس کے بانی نکولا پولسکی نے اب تک کا سب سے بڑا لکڑی کی شاخوں سے تعمیرشدہ 30 میٹر اونچا نمونہ نذرِآتش کیا ہے جو کہ ایک گِرجا گھر کے مماثل تھا۔  17 فروری 2018  کو آرٹ کے دیوانے نکولا لنیوٹس پارک میں جمع ہوئے اور حالیہ تاریخ کے سب سے بڑے الاؤ کے گواہ بنے۔

یہ   لکڑی کا گِرجا گھر تھا  جس کی بنیاد لکڑی کے ڈنڈوں پر کھڑی کی گئی۔  تقریباً 20 افراد پر مشتمل ٹیم نے مشہور روسی  آرٹسٹ نکولا پولسکی کی سرکردگی میں تین ماہ کی سخت محنت کی اور جمع شدہ سوکھی لکڑی کی شاخوں کو 30 میٹر اونچے گِرجا گھر میں بدلتے رہے تاکہ اسے منٹوں میں آگ کے شعلوں کی نذر ہوتے دیکھ سکیں۔

(جاری ہے)

  یہ یقیناً ایک شاندار نظارہ تھا لیکن اس کے ساتھ ساتھ متنازعہ بھی تھا۔

بہت سے لوگوں کو ایک مسیحی عمارت کا اس طرح جلائے جانا بالکل پسند نہیں آیا گرچہ یہ صرف ایک نقل تھی۔
روسی آرتھوڈوکس چرچ کے کچھ پادریوں کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی تفتیش ایک مسیحی مخالف سرگرمی کے طور پر کی جائے۔ تنازعے کے بعد  پولسکی نے اتوار کے روز وضاحت کی کہ اس عمارت کا تعلق کسی عبادت گاہ سے نہیں تھا۔ وضاحت کے بعد پولسکی نے  تمام آرتھوڈوکس و غیر آرتھوڈوکس مسیحیوں سے  معافی بھی مانگی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu