150سالوں تک جس تابوت کو خالی سمجھا جاتا رہا، اس میں سے 2500سال پرانی ممی نکل آئی

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 29 مارچ 2018 23:44

150سالوں تک جس تابوت کو خالی سمجھا جاتا رہا، اس میں سے 2500سال پرانی ممی نکل آئی
آسٹریلین یونیورسٹی کی انتظامیہ 150 سال تک یہی سمجھتی رہی کہ ان کے ڈسپلے پر جو تابوت رکھا ہے،و ہ خالی ہے لیکن ایسا نہیں تھا۔ یہ تابوب 1850 کی دہائی میں سر چارلس نکلسن مصر سے لائے تھے اور اپنی وصیت میں یونیورسٹی کو دے گئے۔ تابوت کے ساتھ وہ دوسری سینکڑوں چیزوں کو بھی یونیورسٹی آف سڈنی  کو عطیہ کر گئے تھے۔یونیورسٹی کے ریکارڈ کے مطابق یہ تابوت خالی یا  کباڑ سے بھرا ہوا تھا۔

بہت عرصے تک یہ تابوت نکلسن میوزیم کے ایجوکیشن روم میں پڑا رہا۔

(جاری ہے)

وہاں موجود دوسرے اہم تابوتوں کی وجہ سے اسے زیادہ اہمیت نہ دی گئی ۔
حال ہی میں ماہرین کے ایک گروپ نے اس تابوت کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس تابوت میں ایک معزز خاتون کی باقیات ہیں ، جس کی شناخت تابوت پر موجود تصویری تحریر سے  Mer-Neith-it-es کے طور پر ہوئی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خاتون 600 قبل مسیح میں سخمت(Sekhmet) کے معبد میں راہبہ کے طور پر کام کرتی تھی۔
نکلس میوزیم کے ناظم ڈاکٹر فریسر نے اس دریافت کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔
اس ممی کی ہڈیوں سے ماہرین اس دور کے انسانوں کی خوراک، بیماریوں اور طرز زندگی کے بارے میں اہم سوالوں کے جواب حاصل کریں گے۔

Browse Latest Weird News in Urdu