کیا انسان لافانی ہوسکتے ہیں؟ ایک متنازعہ تجربہ کامیاب ہوگیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 27 اپریل 2018 22:39

1983 کی ایک فلم The Man With Two Brains کا ایک منظر

سائنسدانوں نے ایک متنازعہ تجربہ کیا ہے۔ سور کے  دماغ  پر کیا گیا یہ تجربہ  کسی حد تک کامیاب بھی  رہا ہے۔ اس تجربے میں  سائنسدانوں نے سینکڑوں سوروں کے دماغوں کو اُن کے جسم سے باہر  رکھا اور یہ دماغ سوروں کے جسم سے باہر 36 گھنٹے زندہ رہے۔
اس تجربے سے انسانی دماغ کی تبدیلی کے لیے راہ ہموار ہو سکتی ہے، جس کے بعد انسانوں کو لافانی بنایا جا سکے گا۔

سائنسدان کوشش کر رہے ہیں کہ مرنے کے بعد انسانی دماغ کو محفوظ کرکے اسے مصنوعی نظام سے منسلک کیا جائے۔ اس کے بعد انسان کاجسم بے شک گل سڑ جائے لیکن اس کا دماغ مصنوعی نظام کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔
سائنسدان ڈاکٹر نیناد سیستان، جویل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں، نے نیشنل یونیورسٹی آف ہیلتھ، بیتھسڈا، میری لینڈ میں میٹنگ کے بعد بتایا کہ سائنسدانوں نے 100 سے 200 سوروں کے سر کامیابی سے ان کے جسم سے الگ کیے اور انہیں بغیر جسم کے کامیابی سے زندہ رکھا۔

(جاری ہے)

یہ سر BrainEX نامی کلوزڈ لوپ سسٹم سے مربوط تھے۔ یہ سسٹم آکسیجن سے بھرپور مصنوعی خون کو دماغ تک پمپ کر رہا تھا، جس سے دماغ زندہ تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں دماغ کے اربوں خلیے بالکل ٹھیک اور صحت مند تھے۔
ایم آئی ٹی کے ٹیکنالوجی ریویو کی ایک رپورٹ کے مطابق اُن کا کہنا تھا کہ اس طرح انسانی دماغ کو بھی لامحدود وقت کے لیے زندہ رکھا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ شعور کو بھی بحال کرنے کے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
1928 میں ایک روسی سائنسدان نے ایک کتے کے سر کو الگ کیا اور خون کی شریانوں کو مصنوعی سرکولیشن مشین کے ساتھ جوڑ کر دماغ کو زندہ رکھا تھا۔
1993 میں بھی نیویارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے سور کے سر کو ایک خصوصی مواد میں ڈال کر کئی دن زندہ رکھا تھا۔ موجودہ تجربہ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس میں دماغ کو جانوروں کے جسم سے الگ کر کے زندہ رکھا گیا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu