خاتون نے بغیر کسی تجربے کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اپنے خوابوں کا گھر تعمیر کر لیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 2 مئی 2018 23:40

خاتون نے بغیر کسی تجربے کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اپنے خوابوں کا گھر تعمیر کر لیا
ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی عتیقہ نادیا زیلانی چند سال قبل پیتالنیگ جایا، سلنگور میں 500,000 ملائیشین رنگٹ(تقریبا 1 لاکھ 70 ہزار ڈالر) میں ایک اپارٹمنٹ خریدنے والی تھی کہ اسے تنزانیہ میں ایک اسائنمنٹ دے کر بھیجا گیا۔ تنزانیہ جانے کی وجہ سے اسے اپنے خواب کو پس پشت ڈالنا پڑا لیکن کوالالمپور میں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والی عتیقہ نے افریقہ میں قیام کے دوران رہائش کا ایک متبادل طریقہ دیکھا ۔

اس نے دیکھا کہ مسائی لوگ (تنزانیہ اور کینیا میں ایک مقامی نسلی گروہ) 100 مربع فٹ (9.3 مربع میڑ) سے بھی کم جگہ پر بنے ہوئے خیموں میں رہتے ہیں۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ ان کی زندگی زیادہ تر باہر گزرتی ہے، گھروں میں وہ صرف آرام کرنے کے لیے داخل ہوتے ہیں۔عتیقہ نے بتایا کہ اس کا رُجحان بھی اسی طرز زندگی کی طرف ہوگیا۔

(جاری ہے)

عتیقہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور امریکہ میں چلنے والے چھوٹے گھروں کی تحریک سے بھی متاثر تھی۔

اس تحریک سے متاثر لوگ کم جگہوں پر گھر بنانے اور سادہ زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے بہت سے افراد نے خود اپنا گھر بنانے کی ویڈیوز بھی پوسٹ کی ہیں۔ انہیں ویڈیوز سے متاثر ہو کر عتیقہ نے بھی اپنا گھر بنانے کی ٹھانی۔ اگرچہ عتیقہ کے پاس تعمیرات یا ڈیزائنگ کی رسمی تعلیم نہیں تھی لیکن اس نے اپنے گھر کا خاکہ بنانا شروع کر دیا۔ملائیشیا واپس آنے پر اس نے گھر کی تعمیر کے لیے زمین تلاش کرنا شروع کر دی۔

اس کے بعد 6 ماہ کے اندر اس نے پیراک سلنگور سرحد پر ایک قصبے بیہرانگ میں ایک ایکڑ (0.4 ہیکڑ) زمین خریدی جو کہ کوالالمپور سے 100 کلومیٹر دور اور اونچے درختوں سے گھری ہوئی تھی۔اپنے خوابوں کے گھر کی تعمیر اور تعمیراتی سامان خریدنے کے لیے اسے پیشہ ور افراد کی مدد کی ضرورت محسوس ہوئی۔ اس نے ایک ایسی تنظیم سے رابطہ کیا جو گھروں کی تعمیر کے لیے رضاکاروں کو منظم کرتی ہے۔

اس تنظیم کی مد د سے عتیقہ نے رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے کچھ پیشہ ور لوگوں کی خدمات حاصل کیں۔ ان افراد نے گھر کے منصوبے میں 30 فیصد تبدیلی کی۔ تین ہفتوں میں سب کام مکمل ہوئے اور ستمبر 2017 میں عتیقہ اور بیس تیس رضاکاروں کے گروپ ، عتیقہ کے گھر والوں اور دوستوں نے اس کے خوابوں کے گھر کو حقیقت میں بدل دیا۔520 مربع فٹ (48.3 مربع میٹر) پر بنے اس کے گھر میں ایک اوپن فلور لیونگ روم اور کچن، ایک غسل خانہ اور گراؤنڈ فلور پربرآمدہ بنا ہوا ہے۔

گھر کے اوپری حصے میں خاصی جگہ ہے۔ اوپر عتیقہ کا بیڈ روم اور ورک ڈیسک ہے۔ اوپر جانے کی سیڑھیاں بھی کافی چوڑی ہیں۔گرچہ گھر کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے،عتیقہ اب یہاں مستقل رہائش پذیر ہونے سے قبل اسے جدید سازوسامان سے آراستہ کرنا چاہتی ہے۔ لیکن اس کے لیے اسے اندازاً 5 سال لگ جائیں گے۔ عتیقہ گھر میں استعمال ہونے والا سارا فرنیچر بھی خود تیار کرنا چاہتی ہے۔
خاتون نے بغیر کسی تجربے کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اپنے خوابوں کا ..

Browse Latest Weird News in Urdu