متنازعہ ہائی سکول میں طلباء کو انڈے سے چوزے نکال کر پالنے اور پھر انہیں ذبح کر کے کھانا پڑتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 4 مئی 2018 23:49

متنازعہ ہائی سکول میں طلباء کو انڈے سے  چوزے نکال کر پالنے اور پھر انہیں ذبح کر کے کھانا پڑتا ہے

گزشتہ 60 برسوں سے جاپان کے علاقے ایزومو میں ایک زرعی اسکول کے طلباء کو”کلاس آف لائف“ میں مرغی کے انڈوں  سے بچے نکلوانا پڑتے ہیں۔ اس کے بعد طلباء ان بچوں کو پالتے ہیں۔ چھ ماہ بعد کلاس کے اختتام پر طلباء  مرغے بن جانے والے چوزوں کو اپنے ہاتھ سے ذبح کر کے پکا کر  کھا جاتے ہیں۔
گزشتہ برس اکتوبر میں ایزومو ہائی اسکول میں 'کلاس آف لائف ' میں ایک استاد کی نگرانی میں  مرغی کے کل 60 انڈے انکوبیٹر میں رکھے گئے تھے۔

اس سے پہلے طلباء نے ہی ان انڈوں کو اچھی طرح دھو کر خاص ٹرے میں رکھا تھا۔ اس دوران طلباء کو انکوبیٹر کا درجہ حرارت  اور نمی برقرار رکھنے کا طریقہ بھی بتایا گیا تھا۔اگلے تین ہفتے تک طلبا ان انڈوں  کو مانیٹر کرتے رہے۔اس کے بعد  جیسے ہی کسی انڈے میں سے  چوزہ  نکلتا تو کوئی ایک طالب علم اسے اٹھا لیتا اور اس کی دیکھ بھال اپنے ذمہ لیتے ہوئے اس کی پرورش کرنے لگتا۔

(جاری ہے)

حالانکہ انہیں بخوبی علم تھا کہ ان چوزوں کے بڑا ہونے پر صرف چند ماہ بعد ہی انہیں مار کر کھانا پڑے گا۔
تمام طلبا اپنے اپنے چوزوں کی مکمل دیکھ بھال اور مناسب نشوونما کے ذمہ دار تھے۔ وہ انہیں کھانا کھلاتے، مسلسل ان کے لیے پانی تبدیل کرتے، انہیں جس احاطے میں رکھا گیا تھا اس کا درجہ حرارت چیک کرتے رہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ مناسب وقفوں کے بعد ان چوزوں کا وزن کرتے اور اپنی  کارکردگی کا ریکارڈ رکھتے رہے۔

ایسے حالات میں بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ طلبا ان چوزوں سے کس حد تک مانوس  ہو گئے ہوں گے۔ وہ انہیں کسی پالتو جانور کی طرح ہی محبت سے پالتے رہے حالانکہ جانتے تھے کہ ان کی کلاس کا اختتام ان چوزوں کی موت پر ہی ہونا تھا۔
کچھ طلبا نے کوشش کی کہ وہ ان پرندوں سے زیادہ مانوس  نہ ہوں جیسا کہ گزشتہ برس کلاس لینے والی ایک طالبہ اراکوا یومیسوئی نے بتایا کہ اس نے صرف بہت زیادہ  مانوس  ہونے کے خوف سے اپنے چوزے کا کوئی نام تک نہ رکھا۔

اس کے باوجود جب اسے ذبح کرنے کا وقت قریب آیا تو وہ  بے چین ہو گئی کیونکہ وہ اس کے لیے کسی پالتو جیسا ہی تھا۔
گزشتہ ماہ ان چوزوں، جو کہ اب مرغ بن چکے تھے، کی آخری بار پیمائش اور وزن کیا گیا۔ طلبا کو پہلے تو ان کے استاد نے خود ایک مرغ ذبح کر کے انہیں مکمل طریقہ کار سمجھایا۔اس کے بعد ان طلبا نے اپنے پالے گئے مرغ خود ذبح کرنے تھے۔ نپون ٹی وی کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو میں چند لڑکیوں کو مرغوں کے ذبح کے وقت بے چین دیکھا جا سکتا ہے  ۔

کچھ طالبات  مرغوں کی طرف نہیں دیکھ رہیں تھی جبکہ باقی طلبا خود کو زبردستی اسی سمت دیکھنے پر مجبور تھے  کیونکہ وہ اپنے اپنے پالتو مرغ کو ذبح ہونے سے پہلے”میں معذرت خواہ ہوں“ کہنا چاہتے تھے۔ یہ ایک تکلیف دہ صورتحال تھی۔ لیکن یہ سب کچھ انہیں ایک قیمتی سبق دینے کے لیے تھا۔
اپنے مرغ  ذبح  کرنے  کے بعد طلبا نے انہیں پکا کر کھایا  جس کے بعد ان کی 'کلاس آف لائف' اپنے اختتام کو پہنچی۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu