ایک ایسا ڈاکیا جس نے 33 سالوں میں اپنے جمع کیے ہوئے پتھروں سے تاریخی محل بنا لیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 7 مئی 2018 23:54

ایک ایسا ڈاکیا جس نے 33 سالوں  میں  اپنے جمع کیے ہوئے پتھروں سے تاریخی محل بنا لیا

فرانس کے ایک چھوٹے سے علاقے میں ایک کسان کے گھر  پیدا ہونے والے فرڈینینڈ شیوال کو 13سال کی عمر میں سکول سے نکال دیا گیا۔ اس کے بعد فرڈینینڈ ایک بیکری پر کام کرنے لگا۔ کئی سالوں تک بیکری پر کام کرنے کے بعد وہ ڈاکیا بن گیا۔ وہ  ہوتوریو کے علاقے میں ڈاک تقسیم کیا  کرتا تھا۔ اسی دوران ایک حادثے کے باعث اس نے کچھ ایسا کام کیا جو نہ جانے کتنی صدیوں تک اس کے نام کو زندہ رکھے گا۔


اپریل 1879 میں  جب  فرڈینینڈ شیوال کی عمر 43سال تھی، اسے  ڈاک کی تقسیم کے دوران ایک غیر معمولی شکل و صورت والا پتھر ملا۔ اس نے پتھر اٹھایا اور جیب میں ڈال لیا۔ اگلے  دن واپسی پر فرڈینینڈ کو مزید پتھر ملے۔ اس نے انہیں بھی اٹھایا اور گھر لے آیا۔اس کے 29 کلومیٹر کے راستے میں اسے بہت سے پتھر ملتے۔

(جاری ہے)

  وہ انہٰیں اٹھاتا رہا اور گھر لاتا رہا۔

جلد ہی اس نے پتھر اٹھانے کے لیے  ٹوکری اور پھر  چھوٹی  ٹرالی کا استعمال شروع کر دیا۔
33 سالوں تک فرڈینینڈ ہر روز پتھر اٹھا کر گھر لاتا اور رات کو لیمپ کی روشنی میں ان سے اپنا محل  (Palais Idéal) بناتا۔ اس دوران اسے ہمسایوں کی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا۔فرڈینینڈ نے 20 سال میں محل کا مکمل بیرونی حصہ تعمیر کرلیا۔اس کے لیے اس نے پتھر، سیمنٹ اور چونا استعمال کیا۔

اس محل کی تعمیر میں مختلف  طرح کے  طرز تعمیر  کو یکجا کر دیا۔  اس محل کی تعمیر میں عیسائیت، ہندوازم اور دوسرے مذاہب کے طرز تعمیر کو بھی استعمال کیا گیا۔اس محل میں  آکٹوپس، ہاتھی، ریچھ، مختلف پرندے اور دوسری  افسانوی مخلوق  بھی  بنائی گئی۔
1894 میں جب وہ بیرونی دیوار پر کام کر رہا تھا تو اس کی 15 سالہ بیتی ایلس کا انتقال ہوگیا۔
1896 میں 60سال کی عمر میں وہ ریٹائر ہوگیا۔

اس کے بعد اس نے ایک معمار کی مدد سے دوسری بلڈنگ Alicius Villa پر کام شروع کر دیا۔ اس بلڈنگ کو اس نے اپنی بیٹی سے منسوب کیا۔
1912 تک اس نے اپنے محل کو مکمل کیا۔ اسی دوران اس کا بیٹا سرل  وفات پا گیا۔ دو سال بعد اس کی بیوی بھی چل بسی۔
فرڈینینڈ  کے بنائے ہوئے محل کو  مشہور شخصیات جیسے فرانسیسی شاعر،مصنف ،لکھاری اور فوقِ حقیقت ( بیسوں صدی کی ایک ادبی تحریک  جو غیر منطقی خیالات کے اظہار پر مبنی تھی )کے بانی آندرے بریٹن نے سراہا۔

اس کے علاوہ سپینی  مصور پابلو پکاسو اور  جرمن فنکار میکس ارنسٹ نے بھی پسند کیا۔ میکس نے تو 1932 میں دی پوسٹ مین شیوال کے نام سے کالج بھی بنایا۔
فرڈینینڈ اپنے محل میں دفن ہونا چاہتا تھا لیکن حکام کی طرف سےا س کی اجازت نہ دی گئی۔ اس پر فرڈینینڈ نے ایک قبرستان میں  اپنا مزار بنانا شروع کر دیا۔یہ مزار 1922 میں مکمل ہوا۔ 19 اگست 1924 کو 88 سال کی عمر میں فرڈینینڈ کا انتقال ہوگیا۔ اسے اس کے ہی بنائے گئے مزار میں دفن کیا گیا۔فرڈیینیڈ کے محل کو 1969 میں فرانس کے منسٹر آف کلچر نے  تاریخی یادگار قرار دے دیا۔

ایک ایسا ڈاکیا جس نے 33 سالوں  میں  اپنے جمع کیے ہوئے پتھروں سے تاریخی ..

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu