رات آٹھ گھنٹےکی نیند لینے کے باوجود تھکن کیوں محسوس ہوتی ہے؟

Ameen Akbar امین اکبر منگل 8 مئی 2018 23:46

رات آٹھ گھنٹےکی  نیند لینے کے باوجود تھکن کیوں  محسوس  ہوتی ہے؟

اگر آپ روزانہ رات کو آٹھ گھنٹے سوتے ہیں اور صبح اٹھنے پر خود کو تھکا تھکا محسوس کرتے ہیں تو آپ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ آپ  کس طرح کی نیند لیتے ہیں ۔
رات 11 سے  صبح 7 بجے تک 8 گھنٹے سونے کے باوجود اگر آپ کو تھکن محسوس ہوتی ہے تو اس کی درج ذیل ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں۔

1-    نیند کے دوران سانس رکنا

اگر نیند کے دوران انسان کی سانس جزوی یا کلی طور پر بند ہوجائے تواس کی آنکھ بار بار کھلتی ہے۔

سانس رکنے پر انسان کا دماغ ایک جھٹکے سے انسان کو اٹھا دیتا ہے تاکہ وہ ٹھیک طرح سانس لے سکے۔ ایسے میں انسان سانس لے کر پھر سو جاتا ہے ۔ دوران نیند یہ انتشاری کیفیت اتنی اچانک اور تیزی سے ہوتی ہے کہ آپ مکمل بیدار بھی نہیں ہو پاتے یا بسا اوقات زیادہ بار یہ صورتحال پیش آئے تو آپ کو یاد بھی نہیں رہتا کہ آپ کتنی بار اٹھے۔

(جاری ہے)


اس طرح کی نیند کی عام علامات میں اونگھنا، صبح کے وقت سر میں درد ہونا، دن میں زیادہ سونا اور بے خوابی شامل ہیں۔


ایسی نیند سے ہائی بلڈ پریشر یا دل کی بیماری ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ ایسی نیند لینے والے افراد کو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

2- سونے سے پہلے الکوحل استعمال کرنا

الکوحل کے استعمال سے گرچہ انسان کو نیند آنے لگتی ہے لیکن دراصل یہ بعد میں نیند کو بہت متاثر کرتی ہے یا پھر انسان قبل از وقت بیدار ہوجاتا ہے۔

الکوحل کے استعمال سے جمائیاں آنے لگتی ہیں اور انسان کو فوراً نیند آ جاتی ہے۔ لیکن اس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ انسان بغیر مناسب آرام کیے جلد ہی بیدار بھی ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ الکوحل کا استعمال گہری نیند کو روکتا ہے۔ گہری نیند کے دوران انسانی جسم کی مرمت اور بحالی کا کام ہوتا ہے  لیکن الکوحل کی وجہ سے گہری نیند نہ آنے کی صورت میں انسان صبح اٹھ کر خود کو بہت تھکا ہوا محسوس کرتا ہے۔



3- سونے سے پہلے ورزش کرنا

سونے سے پہلے ورزش کرنے کا نیند کی خرابی سے کتنا تعلق ہے, اس بارے میں تاحال کوئی سائنسی حتمی ثبوت سامنے نہیں آیا۔ لیکن یہ بات طے ہے کہ سونے سے پہلے اگر ورزش کی جائے تو دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے جس سے نیند اڑ جاتی ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ سونے سے قبل ورزش کر کے اپنے اعصاب کو نہ تھکایا جائے۔

ورزش کے بجائے ہلکا پھلکا سا یوگا کرکے اعصاب کو پرسکون رکھتے ہوئے مدھم سانس لینا دل کی دھڑکن کو ہموار رکھتا ہے۔

4- سونے سے پہلے چائے یا کافی پینا

یہ بات واضح ہے کہ چائے یا کافی نیند کو متاثر کرتی ہے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ نیند سے کتنی دیر پہلے تک چائے لینا نیند کی کوالٹی پر اثرانداز ہوتا ہے۔
کلینیکل سلیپ میڈیسن میں شائع ہوئی ایک رپورٹ کے مطابق محقیقین کا کہنا ہے کہ سونے سے چھ گھنٹے پہلے چائے یا کافی پینا رات کو نیند ڈسٹرب کرتا ہے۔


لہٰذا بہتر ہے کہ دوپہر کے کھانے کے بعد سے ہی چائے یا کافی نہ پی جائے اور اس سے قبل پی گئی کافی یا چائے میں موجود کیفین کے اثرات بستر پر جانے سے پہلے ہی ختم ہو جائیں۔ البتہ جن چیزوں میں کیفین کی مقدار معمولی ہوتی ہے انہیں لینے میں کوئی حرج نہیں ہے جیسے انرجی ڈرنکس، کولا اور کافی فلیورڈ ڈیزرٹس وغیرہ۔

5- سونے سے پہلے موبائل یا لیپ ٹاپ استعمال کرنا

سونے سے پہلے موبائل، لیپ ٹاپ یا دوسری ڈیوائسز کا استعمال نیند کو بہت بری طرح متاثر کرتا ہے۔

ان ڈیوائسز کی سکرین سے نیلے رنگ کی روشنی خارج ہوتی ہے جو کہ جسم میں قدرتی پیدا ہونے والے ہارمون melatoninکی مقدار پہ برا اثر ڈالتی ہے۔melatoninنامی ہارمون ہمارے سونے کے وقفوں کو منظم کرتا ہے۔ اس کے متاثر ہونے کا مطلب ہے کہ ہماری نیند بدنظمی کا شکار ہوجاتی ہے اور پھر ایک پرسکون نیند سونا مشکل ہو جاتا ہے۔
سونے سے پہلے ایک گھنٹہ اسکرین کے سامنے وقت نہیں گزارنا چاہیے۔ اور شام کے وقت موبائل فون پر 'نائٹ موڈ' آن کر دینا چاہیے تاکہ نیلی روشنی سے کم متاثر ہوں۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu