ملیے بندروں کے باپ سے۔تبت سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنی زندگی بندروں کے لیے وقف کر دی

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 9 مئی 2018 23:52

ملیے بندروں کے باپ سے۔تبت سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنی زندگی بندروں کے لیے وقف کر دی
69 سالہ ڈوبرگیال نے جب چین کے خودمختار علاقے تبت میں مقامی بندروں کا خیال رکھناشروع کیا تو علاقے میں ان بندروں کی تعداد 40 سے 50 تھی۔ اب 18 سال بعد ان بندروں کی تعداد2800 ہوچکی ہے۔
ڈوبرگیال کا ان تبتی بندروں کے ساتھ تعلق   اتنا گہرا ہوگیا ہے کہ لوگ انہیں بندروں کا باپ کہتے ہیں۔ ڈوبرگیال پہلے اس علاقے میں فارسٹ  آفیسر تھے۔ اب وہ ہرروز 5 کلومیٹر پیدل چل کر بندروں کو خوراک دیتے ہیں۔

وہ خیال رکھتے ہیں کہ بندر بیمار نہ ہوں۔

(جاری ہے)

اگر کوئی بندر بیمار ہو تو وہ اسے اپنے گھر لے آتے ہیں اور اس کا اچھی طرح علاج کرتے ہیں۔
روپورٹس کے مطابق اس  علاقے میں صرف ڈوبرگیال کی کوششوں کے باعث ہی بندروں کی تعداد 50 سے بڑھ کر 3000 کے قریب ہو گئی ہے۔چین میں تبتی بندروں کے شکار پر پابندی ہے۔ ان کی خوراک کا بندوبست علاقے کے محکمہ جنگلات کا دفتر کرتا ہے لیکن ڈوبر گیال اپنے ٹرک میں خوراک کے بیگ لوڈ کرتے ہیں اور انہیں بندروں کو کھلاتے ہیں۔ڈوبر گیال  کو اب پریشانی لاحق ہے کہ اُن کے بیمار ہونے یا وفات پا جانے کی صورت میں ان بندروں کا کیا بنے گا؟ ان  کا خیال کون رکھے گا؟

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu