خود کو زندہ رکھنے کے لیے مرجانے والا کیکٹس

Ameen Akbar امین اکبر پیر 21 مئی 2018 23:43

خود کو زندہ رکھنے کے لیے مرجانے والا کیکٹس

اس نایاب کیکٹس کو 'کریپنگ ڈیول' یعنی رینگنے والا شیطان بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کیکٹس کی نہایت ہی دلچسپ اور غیر معمولی انواع میں شمار ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف اپنی بقا کے لیے اپنی کلوننگ خود کرتا ہے بلکہ اپنے کچھ حصے کو مرکزی تنے سے الگ بھی کر دیتا ہے تاکہ وقت کے ساتھ ساتھ پورے صحرا میں پھیل جائے۔
اس کیکٹس کا سائنسی نام  ” اسٹینوسیریئس ایروکا “(Stenocereus Eruca) ہے اور یہ نادر قسم کا کیکٹس شمال مغربی میکسیکن ریاست باجا کیلیفورنیا سر میں پایا جاتا ہے۔

دنیا بھر  میں یہ موونگ کیکٹس (حرکت کرنے والا کیکٹس) کے نام سے مشہور ہے۔ کیکٹس کی دوسری انواع کے برعکس یہ کریپنگ ڈیول اوپر آسمان کی طرف عمودی طور پر بڑھنے کے بجائے اپنے سرے کو زمین پر آہستہ سے پھیلا دیتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف الگ تھلگ اگنے والے کیکٹس کی بقا میں بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے بلکہ یہ وقت کے ساتھ ساتھ اسے پورے صحرا میں منتقل کرنے کی منفرد خاصیت بھی رکھتا ہے۔

(جاری ہے)


باجا کیلیفورنیا سر کی سرد ساحلی آب و ہوا میں کریپنگ ڈیول کیکٹس ہر سال بڑی کالونیاں بناتے ہوئے دو فٹ کی شرح سے بڑھتا ہے۔  بعض اوقات اس کے پھیلاؤ سے بننے والی کانٹے دار تنوں پر مشتمل کالونیوں کے درمیان گزرنے کی جگہ بھی نہیں ہوتی لیکن جب موسم خشک ہوتا ہے تو اس کی نشوونما میں 2 فٹ تک کمی واقع ہو جاتی ہے۔ تاہم اپنے خاص ماحول کی وجہ سے یہ کلوننگ کے ذریعے اپنی زرخیزی برقرار رکھتے ہوئے اپنی بقا کو ممکن بناتے ہیں۔


یہ زمین پر متوازی رخ میں بڑھتا ہے تو کریپنگ ڈیول کیکٹس کا تنا اپنے سروں سے نئی جڑیں تشکیل دیتا ہے اور جب ایک بار یہ جڑیں ریتلی زمین میں مضبوطی سے جم جائیں تو پرانا پودا مرنے کے بعد گلنے سڑنے لگتا ہے اور آخرکار نئے تنے کی نشوونما کے لیے نامیاتی غذا کا کام دیتا ہے۔ اسی طرح سے یہ کیکٹس پورے صحرا میں وقت گزرنے کے ساتھ پھیلتا چلا جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں کہہ سکتے ہیں کہ اس کیکٹس کو اپنی بقا کے لیے مرنا پڑتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu