ہوٹل کے کمروں میں بستر کی چادریں سفید رنگ کی کیوں ہوتی ہیں؟

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 2 جون 2018 23:42

ہوٹل کے کمروں میں بستر کی چادریں سفید رنگ کی کیوں ہوتی ہیں؟

کیا آپ کو کبھی یہ دیکھ کر حیرت نہیں ہوئی کہ آپ کسی بھی ہوٹل میں چلے جائیں چاہے وہ کوئی بڑا ہوٹل ہو یا چھوٹا، وہاں کے کمروں میں بستروں کی چادریں روایتی طور پر سفید رنگ کی ہی ہوتی ہیں۔
دراصل سفید رنگ کی بیڈ شیٹس استعمال کرنے کا عالمی رجحان کسی فیشن کے طور پر نہیں ہے بلکہ اس کی پانچ بڑی وجوہات ہیں جو درج ذیل ہیں:

1) انسان خود کو پرسکون اور آرام دہ محسوس کرتا ہے
سفید رنگ آنکھوں کو تسکین بخشتا ہے اور انسان اسے دیکھ کر سکون محسوس کرتا ہے۔

اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ کسی اور رنگ کی نسبت سفید رنگ کو سکون بخش سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہوٹل کسی دوسرے رنگ کے بجائے سفید رنگ کی چادریں زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

2) سفید رنگ پہ داغ دھبے صاف نظر آ جاتے ہیں
سفید بیڈ شیٹس میلی ہو جائیں تو فوراً اس کا اندازہ ہوجاتا ہے کیونکہ سفید رنگ پہ میل یا داغ دھبے نمایاں نظر آتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح ہوٹل سٹاف کو پتہ چل جاتا ہے کہ اب ان چادروں کو تبدیل کر لینا چاہیے۔



3) سفید بیڈ شیٹس کو بلیچ کرنا آسان ہوتا ہے
سفید بیڈ شیٹس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اگر ان پر نشان لگ جائے تو اسے بلیچ کرنا نہایت آسان ہوتا ہے۔بلیچ کرنے سے ان میں موجود جراثیم بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

4) سفید رنگ ذہنی دباؤ سے محفوظ رکھتا ہے
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سفید رنگ سکون  دیتا ہے ۔ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ سفید رنگ کے استعمال سے ذہنی دباؤ کو دور  کیا  جا سکتا ہے۔

اس لیے ہوٹل انتظامیہ سفید رنگ کی چادریں استعمال کرتی ہے تاکہ  مہمانوں کو پریشانی سے دور رکھا جائے ،وہ خود کو بہتر محسوس کریں اور ذہنی پراگندگی سے بچے رہیں۔

5) خصوصی وجہ
1990ء تک ہوٹلوں میں مہمانوں کو خوش کرنے کے لیے رنگین بیڈ شیٹس کا استعمال کیا جاتا تھا۔ خیال تھا کہ اس پر موجود داغ دھبے آسانی سے نظر نہیں آتے لہٰذا مسافروں کو اس سے کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔

لیکن اس کے بعد 1980ء میں ویسٹن ہوٹلوں نے ایک تحقیق کی کہ لگژری بستر کسی مہمان کے لیے کیا اہمیت رکھتے ہیں۔ وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ مہمانوں کی صحت اور ان کی بہتری کے لیے سفید رنگ کی چادروں کا استعمال سب سے بہترین حل ہے۔

یہی وجوہات ہیں کہ اس کے بعد  سفید رنگ کا استعمال کرنا شروع کر دیا گیا جسے دنیا بھر کے ہوٹلوں نے کچھ عرصہ میں ہی اپنا لیا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu