لہروں میں بہہ کر گم ہونے والی خاتون ڈیڑھ سال بعدانہی کپڑوں میں ملبوس قریبی ساحل سے بے ہوشی کی حالت میں مل گئیں۔

Ameen Akbar امین اکبر منگل 3 جولائی 2018 23:15

لہروں میں بہہ کر گم ہونے والی خاتون ڈیڑھ سال بعدانہی کپڑوں میں ملبوس  قریبی  ساحل سے بے ہوشی کی حالت میں مل گئیں۔
انڈونیشیا میں جو خاتون ڈیڑھ سال پہلے بلند لہروں میں بہہ کر گم ہو گئی تھیں، وہ قریبی ساحل پر زندہ لیکن  بے ہوشی کی حالت میں مل گئی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہےکہ وہ اب بھی انہی کپڑوں میں ملبوس تھیں جن میں گم ہوئیں تھی۔
52 سالہ نیننگ سونارسیہ مغربی جاوا  کے مقام سوکابومی میں چھٹیاں گزارنے آئی تھیں۔ وہ سائٹپس بیچ پر تھیں کہ طاقتور اور بلند و بالا لہریں انہیں بہا کر لے گئیں۔

واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے نیننگ کو مدد کے لیے  چیختے اور ہاتھ ہلاتے دیکھا تھا لیکن لہروں سے خوفزدہ کوئی بھی شخص ان کی مدد کے لیے نہ جا سکا۔ نیننگ کی تلاش اور بچاؤ کے لیے  آپریشن شروع کیا گیا لیکن ایک ہفتے کی تلاش کے باوجود کوئی  مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ حکام کو علاقے سے ایک خاتون کی لاش ملی جس کی حالت کافی خراب تھی۔

(جاری ہے)

لاش کی شناخت کے لیے نیننگ کے رشتے داروں کو بلایا گیا، جنہوں نے بتایا کہ اس لاش کے پیٹ پر وہ پیدائشی نشان نہیں جو نیننگ کے پیٹ پر تھا اور اس کے علاوہ لاش کے ناخن بھی نیننگ کے ناخنوں سے مختلف تھے۔ حکام نے ملنے والی لاش کا ڈی این اے  نیننگ کے بیٹے ، وانڈا، سے بھی ملایا، جس سے ثابت ہوا کہ وہ لاش نیننگ کی نہیں تھی۔ نیننگ کی تلاش کا آپریشن کچھ عرصہ جاری رکھا گیا، اس کے بعد حکام نے نیننگ کو مردہ قرار دے کر تلاش کا آپریشن بند کر دیا۔


عام طور پر ایسا ہی ہوتا ہے گمشدہ افراد کے گھر والے گمشدہ شخص کو مردہ سمجھنے کی بجائے اسے  ایک  امید  کی صورت میں زندہ رکھتے ہیں اور تلاش کی کوششیں کبھی ترک نہیں کرتے۔نیننگ کے خاندان والوں کو بھی کبھی یقین نہیں آیا کہ نیننگ وفات پا چکی ہے۔ انہیں یقین تھا کہ وہ ابھی بھی زندہ ہیں۔
کچھ دن پہلے نیننگ کے  انکل نے  مبینہ طور پر  ایک  خواب  دیکھا، جس میں نیننگ نے اسے بتایا کہ وہ  اسے پالابوہانراتو کے ساحل پر تلاش کریں۔

اسی ساحل کے قریب سے ڈیڑھ سال پہلے نیننگ گم ہوئی تھیں۔ انکل نے اس خواب پر زیادہ توجہ نہ دی لیکن انہیں یہ خواب کئی بار آیا۔ اس پر انکل نے اپنا خواب رشتے داروں کو سنایا، جنہوں نے  جا کر نیننگ کو تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔
نیننگ کے خاندان والوں نے 30 جون کو اس کی تلاش شروع کی۔ انہیں خواب والی جگہ پر نیننگ کا کوئی سراغ نہیں ملا لیکن انہوں نے اپنی تلاش جاری رکھی۔

ساری رات اور اگلے دن تلاش کرنے کے بعد شام چار بجے انہیں نیننگ بے ہوشی کی حالت میں ملی۔ ساحل کی ریت نے انہیں مکمل  طور پر ڈھانپا ہوا تھا۔ جب نیننگ ملی تو ان کے جسم پر وہی کپڑے تھے، جو انہوں نے گمشدگی کے وقت پہنے ہوئے تھے۔
نیننگ کے گھر والے پہلے انہیں اپنے گھر اور پھر ہسپتال لے گئے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نیننگ  بہت کمزور ہے لیکن جلد ہی مکمل صحت یاب ہو جائے گی۔
اگرچہ  نیننگ کی گمشدگی  اور دوبارہ ملنا کافی  شکوک و شبہات پیدا کرتا ہے لیکن ان کے گھر والے کافی خوش ہیں اور اسے خدا کا  معجزہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کے لیے بس اتنا ہی کافی ہے کہ نیننگ زندہ ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu