یونیورسٹی کی لائبریری سے زہریلی کتابیں دریافت

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 7 جولائی 2018 23:39

یونیورسٹی کی لائبریری سے زہریلی کتابیں دریافت
کتابوں میں لکھے الفاظ ہی زہریلے نہیں ہوتے بلکہ خود کتابیں بھی زہریلی ہوسکتی ہے۔ ناول اور فلم ”دی نیم آف دی  روز“ میں  بھی کچھ اسی طرح   دکھایا گیا ہے کہ کس طرح خانقاہ میں راہب ممنوعہ  مسودوں کے زہریلے صفحات سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔
اسی طرح کی  چند زہریلی کتابیں ایک یونیورسٹی کی لائبریری میں دریافت ہوئیں ہیں۔ یہ تین کتابیں ہیں جو سولہویں اور سترہویں صدی کے درمیان کی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ  تینوں کتابوں پر زہر لگا ہوا ہے۔
یہ کتابیں یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کی لائبریری میں دریافت ہوئیں ہیں۔  ان کتابوں کے کور اور صفحات میں سنکھیا بھی ہے۔
سائنسدان ان کتابوں پر لکھے لاطینی الفاظ پڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہوں نے دیکھا کہ الفاظ پر سبز رنگ کی تہہ ہے جس کی وجہ سے الفاظ دھندلے نظر آ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایکس رے سے سبز تہہ کا تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ سنکھیا ہے۔ سنکھیا دنیا کے زہریلے ترین عناصر میں سے ایک ہے۔
بظاہر ایسا نظر آتا ہے کہ ان کتابوں کو کیڑے مکوڑوں سے بچانے کے سنکھیا سے محفوظ کیا گیا ہے۔
ان کتابوں کو اب ہوا دار شیلف میں محفوظ کیا گیا ہے۔ لائبریرین نے ان پر حٖفاظت کے لیے لیبل بھی لگا دئیے ہیں۔ ان کتابوں کو جلد ہی ڈیجیٹل شکل میں منتقل کیا جائے گا تاکہ انہیں کم سے کم ہاتھ لگانا پڑے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu