تن سازی کےلیے کوئی عمر نہیں ہوتی۔81 سالہ بوڑھے تن ساز نے ثابت کردیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 23 جولائی 2018 23:49

تن سازی کےلیے کوئی عمر نہیں ہوتی۔81 سالہ بوڑھے تن ساز نے ثابت کردیا
80 سال سے زیادہ عمر کےانسانوں کو عام طور پر ایک سے زیادہ بیماریاں لاحق ہوتی ہیں لیکن اس 81 سالہ بوڑھے تن ساز کو دیکھیں، جو جسمانی طور پر مکمل صحت مند ہیں اور اپنی عمر سے بہت کم عمر دکھائی دیتے ہیں۔
جاپان سے تعلق رکھنے والے توشیسوکے کانازاوا اس بات کا زندہ ثبوت ہیں کہ جم جانے کے لیے کوئی عمر  نہیں ہوتی۔اپنی جوانی میں توشیسوکے کئی بار چیمپئن رہ چکے ہیں۔

توشیسو کے نے 34 سال کی عمر میں تن سازی سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے مکمل طور پر ورزش چھوڑ کر شراب اور سگریٹ پینا شروع کر دی تھی۔ اس کے بعد ان کا جسم ایسا ہوگیا، جیسے انہوں نے کبھی تن سازی کی  ہی نہ ہو۔وہ کبھی کبھار شیشے میں خود کو دیکھ کر حیران ہوتے کہ کیا یہ جسم تن سازی کے قومی چیمپئن کا ہے۔50 سال کی عمر میں انہوں نے خود کو بدلنے کا سوچا۔

(جاری ہے)

اس بدلاؤ کی وجہ اُن کی بیوی  تھی۔ اُن کی بیوی بیمار رہنے لگی  تھیں، جس پر توشیسوکے نے سوچا کہ اُن کی بیوی ان کے تن سازی کے انعامات جیتنے پر بہت خوش ہوتی تھیں۔ انہوں نے دوبارہ جم جانا شروع کیا۔ بڑی مشکل سے دوبارہ خوراک کنٹرول کی اور جاپان کے بہترین تن ساز بننے کے لیے محنت شروع کر دی۔
وقت کے ساتھ ساتھ اُن کا جسم پہلے کی طرح ہوگیا۔

وہ ہر روز 6 گھنٹے ٹریننگ کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے تین گھنٹے ٹریننگ کرنا شروع کر دی۔ سخت محنت کے بعد اُن کا جسم تو ٹھیک ہوگیا تھا لیکن وہ بڑھتی عمر کی وجہ سے جسم پر جھریوں کو ظاہر ہونے سے نہ روک سکے۔ جھریوں کے علاج کے لیے انہوں نے گھوڑے کی چربی سے حاصل کیے گئے تیل کا استعمال شروع کیا، جس کا انہیں کافی فائدہ ہوا۔
2016 میں 65 سال سے زیادہ عمر کے تن سازوں کے عالمی مقابلے میں  80 سالہ توشیسوکے نے چھٹی پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نے سب سے طویل العمر شریک ہونے کی وجہ سے سونے کا خصوصی تمغہ بھی حاصل کیا۔ اُن کا کہنا ہے کہ وہ 85 سال کی عمر تک تن سازی جاری رکھیں گے۔
تن سازی کےلیے کوئی عمر نہیں ہوتی۔81 سالہ بوڑھے تن ساز نے ثابت کردیا

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu