دنیا کی پہلی روشن بیس بال، جس سے اندھیرے میں بھی کھیلا جا سکتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 14 ستمبر 2018 23:44

دنیا کی پہلی روشن  بیس بال، جس سے اندھیرے میں بھی   کھیلا جا سکتا ہے

عام طور پر رات  کو کھیلنے کے لیے  بہت زیادہ پاور فل لائٹنگ کی ضرورت ہوتی  ہے  لیکن  نئی سپارک کیچ(SparkCatch) ایل ای ڈی روشن بیس بال سے آپ کم روشنی یا اندھیرے میں بھی کھیل سکتے ہیں۔
سپارک کیچ عرف شہابیہ بیس بال(Meteor Baseball)  بیس بال کے دو چینی شائقین  کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے چار سال  کی کوششوں کے بعد سپارک کیچ کو بنایا ہے۔ دونوں چینی نوجوانوں نے کئی سال تک اس بال کے میٹریل  اور آئیڈیے پر ریسرچ کی ہے۔

انہوں نے اس کے 100 سے زیادہ تجربات کیے ہیں۔ سالوں میں انہوں نے اس بال کی تین نسلوں کے پروٹو ٹائپ  پر تجربات کیے ہیں۔  اس کے بعد وہ سپارک کیچ کو بنانے کے قابل ہوئے ہیں۔
سپارک کیچ کے شریک بانیوں میں سے ایک لنک    نے  روشن بیس بال پر 2013 ء میں کام شروع کیا ۔

(جاری ہے)

لنک کے دوستوں نے انہیں کئی بار کہا کہ یہ منصوبہ ناقابل عمل  ہے۔ اسی سال لنک نے روشن بیس بال کا  پہلا پروٹو ٹائپ بنایا۔

اس بال کو اندھیرے میں پھینکنے پر یہ کافی خوبصورت دکھائی دیتی تھی لیکن دوسری دفعہ پھینکنے پر ہی یہ ٹوٹ گئی ۔
اس ناکامی کی وجہ سے لنک نے دل چھوٹا نہ کیا اور 2014 میں دوسرا پروٹو ٹائپ بنا لیا۔ تبھی ان کی ملاقات ٹم سے ہوئی۔ ٹم کمپنی کے دوسرے شریک بانی ہیں، انہیں فنڈریزنگ اور ڈیزائنگ کا تجربہ ہے۔ دونوں نے مل کر دنیا کی پہلی روشن بیس بال بنائی ہے۔


سپارک کیچ میں بیرونی حصہ اور سلائی تو عام بیس بال کی طرح ہی چمڑے کی طرح ہی ہے لیکن اصل میں یہ لچکدار میٹریل کی بنی ہے۔ سپارک کیچ کو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پھینکنے اور ہٹ کرنے پر بھی اس میں موجود برقی آلات کو نقصان نہیں پہنچتا۔ سپارک کیچ میں اگر پانی چلا جائے تو خشک ہونے پر اسے فوراً ہی دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
روشنی کے لیے اس میں ایل ای ڈیز لگائی گئی ہیں۔

اس بیس بال میں 100 نوریہ (lumen) کی طاقت کے 4 ایل ای ڈی بلب لگے ہیں۔
سپارک کیچ میں پاور کے لیے 23A بیٹری استعمال کی جاتی ہے۔ جس سے یہ 10 گھنٹے تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔ غالباً اس بیٹری کو ری چارج کیا جا سکتا ہے۔ اس کی بیٹری کے حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
سپارک کیچ اس وقت چین اور تائیوان میں دستیاب ہے لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے دوسرے ممالک میں بھی فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

Browse Latest Weird News in Urdu