جنوبی کوریا کے 12 طلباء نے فوجی خدمات سے بچنے کے لیے اپنا وزن بڑھا لیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 14 ستمبر 2018 23:55

جنوبی کوریا کے 12 طلباء نے فوجی خدمات سے بچنے کے لیے اپنا وزن بڑھا لیا

سیول (جنوبی کوریا) میں مسلح افواج کی ایک برانچ کی طرف سے منگل کے روز بتایا گیا کہ لازمی فوجی خدمات سے بچنے کے لیے 12 طلباء نے اپنا وزن ضرورت سے زیادہ بڑھا لیا تاکہ وہ فوج کے معیار پہ پورا نہ اتر سکیں۔
ملٹری مین پاور ایڈمنسٹریشن  کے مطابق دارالحکومت میں ایک یونیورسٹی کے 12 طلباء نے فوج میں جسمانی جانچ کے امتحان والے روز پروٹین پاؤڈر کی بڑی مقدار کھا لی اور بہت زیادہ جوس پی لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ "ان ہم جماعت طلباء کے درمیان ایک آن لائن چیٹ روم میں وزن بڑھانے کے ممکنہ طریقے شیئر کیے گئے تھے۔" بتایا جاتا ہے کہ بھاری مقدار میں لیے گئے جوس میں ایلوویرا کا گودا بھی شامل تھا تاکہ باقی خوراک کی نسبت یہ زیادہ دیر تک جسم میں موجود رہے۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں 28 سال کی عمر میں تمام صحتمند افراد کو کم ازکم 21 ماہ تک لازمی فوجی خدمات سرانجام دینا ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

اور ایسے لوگ جن کا وزن مطلوبہ معیار سے کافی کم ہو یا زیادہ ہو، یا جو کسی بیماری سے متاثر یا معذور ہوں ان  سے فوجی خدمات نہیں ی جاتی  بلک ان کو پھر سول اداروں جیسے عدالتوں یا پھر عوامی لائبریوں وغیرہ  میں تعینات کیا جاتا ہے۔
مذکورہ 12 چالاک طلبا کو جبری فوجی بھرتی میں وزن زیادہ ہونے کی بناء پر نااہل قرار دینے کے بعد دیگر سرکاری اداروں میں کام کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔


ان میں سے دو طلبا اپنی پبلک سروس مکمل کر چکے ہیں جبکہ چار تاحال متعلقہ اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دینے میں مصروف ہیں اور چھ مختلف ریاستی دفاتر میں تعیناتی کے لیے  اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔
کورین فوج  کے مطابق انہوں نے "ڈیجیٹل فارنسک ٹیکنالوجی"  سے طلباء کی چالاکی کو پکڑا اور چیٹ گروپ میں ان کی چیٹنگ کو بھی دیکھ لیا۔
حکام نے یہ معاملہ عدالت کے سپرد کر دیا ہے۔اگر طلباء کی چالاکی ثابت ہو گئی تو ان کا دوبارہ جسمانی معائنہ ہوگا اور انہیں دوبارہ سے فوج میں کام کرنا پڑے گا۔ جنوبی کوریا میں فوج کے لیے لازمی خدمات سرانجام دینے کے معاملے میں مشہور شخصیات کو بھی چھوٹ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu