آرٹسٹ نے تجرے کے لیے متروک عوامی فوارے میں 1 لاکھ سکے ڈالے جو 24 گھنٹے میں غائب ہوگئے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 17 ستمبر 2018 23:53

آرٹسٹ نے تجرے کے لیے متروک عوامی فوارے میں 1 لاکھ سکے ڈالے جو 24 گھنٹے میں غائب ہوگئے
انگلش آرٹسٹ اینا براؤنسٹیڈ نےعوامی مقام پر موجود ایک متروک فوارے میں 1 لاکھ پینی کے سکے رکھے ۔  یہ ایک تجربہ تھا، جس کا مقصد انسانی فطرت کا کھوج لگانا تھا۔ یہ ساری رقم ایک ہی دن میں چوری ہو گئی۔
1 ہزار پاؤنڈ مالیت کے یہ سکے کیمبرج میں ایک متروک عوامی فوارے میں ہفتے کی صبح 8 بجے رکھے گئے  تھے۔ خیال تھا کہ یہ سکے 48 گھنٹوں تک وہاں رہیں گے لیکن اتوار کی صبح 9 بجے تک 99 فیصد سکے غائب  ہو چکے تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ  فوارے کے پاس واضح بورڈ لگا ہوا تھا، جس  پر لکھا تھا کہ  فوارے کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمرے سے کی جا رہی ہے۔ فوارے میں عوام نے صرف 1.66 پاؤنڈ مالیت کے سکے چھوڑے ۔ تجربے کے منتظم اسے چوری  کی بجائے اشتعال انگیز نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
اینا کا کہنا ہے کہ اس تجربے کا مقصد سکے دیکھ کر لوگوں کا رد عمل دیکھنا تھا لیکن وہ اتنی جلدی رقم غائب ہونے پر حیران بھی ہوئیں۔

(جاری ہے)

اینا دیکھنا چاہتی تھیں کہ لوگ ان سکوں کو اپنی منت کے طور پر پھینکتے ہیں یا اسے اٹھا کر اپنے کام میں لے آتے ہیں۔ اینا نے سوچا تھا کہ فوارے میں جو رقم بچے گی، اسے مقامی فلاحی ادارے کو دے دیا جائے گا۔
اس تجربے کے لیے رقم آرٹس کونسل انگلینڈ لاٹری گرانٹ سے دی گئی تھی،
آرٹسٹک ڈائریکٹر ڈینئل پٹ کا کہنا ہے کہ ہم رقم کے غائب ہونے کا چوری نہیں سمجھتے، اس کا مقصد ہی رقم دیکھ کر لوگوں کے ردعمل کا جائزہ لینا تھا۔
فوارے میں رکھے گئے سکوں کا وزن 356 کلو گرام تھا۔ ان سکوں میں استعمال ہونے والے تانبے کی مالیت سکوں کی مالیت سے زیادہ تھی۔

Browse Latest Weird News in Urdu