موسیقی اس گنگناتے گاؤں کی زبان ہے، یہاں ہر کسی کی اپنی الگ دُھن ہے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 18 ستمبر 2018 23:53

موسیقی اس گنگناتے گاؤں کی زبان ہے، یہاں ہر کسی کی اپنی  الگ دُھن ہے
بھارتی ریاست میگھالیہ کے ایک دوردراز گاؤں کونگ تھونگ میں اکثر جنگلوں میں گونجنے والی سیٹیوں اور چہچہاہٹ کی آواز پرندوں کی نہیں بلکہ انسانوں کی ہوتی ہے۔یہاں کے لوگ ایک دوسری کو اسی طرح موسیقی کے ذریعے پکارتے ہیں ۔ ایسا کرنا یہاں کی غیر معمولی اور منفرد روایت ہے۔
کونگ تھونگ اور اس کے ساتھ موجود چند دوسرے گاؤں میں مقامی افراد  ہر بچے کے لیے خصوصی دُھن ترتیب دیتے ہیں، جو اس کا موسیقی کا نام ہوتا ہے۔

کھاسی لوگوں کے اس گاؤں میں  ہر شخص دوسرے کو پکارنے کے لیے انفرادی دھن کا استعمال کرتا ہے۔گاؤں میں رہنے والے لوگوں کے ”حقیقی“ نام بھی ہوتے ہیں لیکن لوگ ان ناموں کو کبھی کبھار ہی استعمال کرتے ہیں۔
اس گاؤں کے مکین اپنے روز مرہ کے کام بھی موسیقی کی زبان میں ہی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)


تین بچوں کی ماں پینڈآپلن شابونگ نے اے ایف پی کو بتایا کہ موسیقی کی دُھن اس کے دل سے نکلتی ہے، جس سے وہ اپنے بچوں کے لیے خوشی اور محبت کا اظہار کرتی ہے۔

اس گاؤں کے سرپنچ روتھل کھونگست نے بتایا کہ جب اس کا بیٹا کوئی غلط کام کرتا ہے، جس سے اس کا دل ٹوٹتا ہے تو وہ اپنے بیٹے کو اصل نام سے پکارتا ہے۔
کونگ تھونگ ایک عرصے تک ساری دنیا سے کٹا رہا۔ قریبی قصبے سے اس گاؤں تک کا کئی گھنٹے کا راستہ ایک پتلے ٹریک کی صورت میں ہے۔ اس گاؤں میں بجلی 2000 میں اور کچی روڈ 2013 میں آئی ہے۔ گاؤں کے لوگ گھاس فروخت کرکے اپنا گزارہ کرتے ہیں۔


گاؤں کے لوگ جنگل میں ایک دوسرے کو جس دُھن (یا موسیقی کے نام) سے پکارتے ہیں، وہ 30 سیکنڈ تک بھی طویل ہوتی ہے۔ جدید دور کی وجہ سے آجکل وہ اپنی دھنوں کو بالی وڈ کے گانوں سے متاثر ہو کر بھی ترتیب دیتے ہیں۔ 
اس گاؤں میں ایک غیر معمولی بات یہ ہے کہ یہاں شجرئہ مادری رائج ہے۔ یعنی جائیداد ماں سے بیٹیوں کے نام منتقل ہوتی ہے اور شوہر اپنی بیوی کے گھر منتقل ہو کر اس کا نام اختیار کرتا ہے۔
موسیقی اس گنگناتے گاؤں کی زبان ہے، یہاں ہر کسی کی اپنی  الگ دُھن ہے

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu