ایک ہی خاتون سے اعضا عطیہ میں لینے والے چار افراد کینسر کا شکار ہوگئے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 21 ستمبر 2018 23:44

ایک ہی خاتون سے اعضا عطیہ  میں لینے والے چار افراد کینسر کا شکار ہوگئے

یورپ سے تعلق رکھنے والے چار افراد  میں ایک ہی شخص کے عطیہ کیے گئے اعضا  کی پیوند کاری کی گئی ، جس کے بعد وہ چاروں افراد  چھاتی کے  کینسر میں مبتلا ہوگئے ۔ اعضا عطیہ کرنے والی خاتون کو معلوم ہی نہیں تھا کہ اسے کینسر ہے۔
امریکن جرنل  آف ٹرانسپلانٹیشن  میں شائع ہونے والے مضمون میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہی خاتون کے اعضا   کی پیوند کاری کے بعد تین عورتوں اور ایک مرد کو چھاتی کا کینسر ہوگیا۔

ان چاروں افراد میں پیوند کاری کے 16 ماہ سے لیکر7 سال کے دوران کینسر کی تشخیص ہوئی۔ ان میں سے تین مریض تو اسی مرض کی وجہ سے وفات پا گئے جبکہ چوتھے مریض کا کامیابی  سے علاج ہو گیا ہے۔
اس رپورٹ کی مصنفہ اور پروفیسر آف نیفرولوجی  ڈاکٹر  بیمیلمین نے بتایا کہ اس طرح کا کیس انہوں نے اپنے پورے کیرئیر میں نہیں دیکھا۔

(جاری ہے)


اس کیس میں اعضا عطیہ کرنے والی 53 سالہ خاتون 2007 میں فالج سے وفات پا گئی تھیں۔

اُن کی وفات کے بعد اُن کے اعضا   کی پیوند کاری کر دی گئی لیکن اس سے پہلے خاتون کے  سارے ٹسٹ کیے گئے تھے۔ جسمانی معائنے، ایکس رے اور الٹرا ساؤنڈ رپورٹ  کے مطابق   کوئی مسئلہ نہ ہونے کی وجہ سے خاتون  کے اعضا عطیہ کیے جا سکتے  تھے۔
تحقیق کے مطابق  خاتون میں micrometastases تھے، یہ  کینسر کے خلیوں کا چھوٹا گروپ ہوتا ہے جو اپنی اصل جگہ سے پھیل چکا ہوتا ہے۔

یہ اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ ان کا پتا چلانا کافی مشکل ہوتا ہے۔اسی وجہ سے اعضا کی منتقلی سے پہلے خاتون میں کینسر کی تشخیص نہیں ہوسکی۔
پیوند کاری کے 16 ماہ بعدچھاتی کے   کینسر کی ایک 42 سالہ مریضہ سامنے آ گئی۔یہ مریضہ بیماری کی تشخیص کے ایک سال بعد ہی وفات پا گئی۔ اس مریضہ کی وفات کے بعد بقیہ تین مریضوں کے طبی معائنے کیے گئے  لیکن ان میں کسی بیماری کے آثار نہیں پائے گئے۔

لیکن بعد میں 59 سالہ خاتون  مریض، جسے جگر لگایاگیا تھا، میں کینسر کی تشخیص ہوئی۔ ان خاتون کا علاج کیا گیا لیکن یہ بھی 2014 میں پیوندکاری کے 7 سال بعد وفات پا گئیں۔ 62 سالہ مریضہ جسے  گردہ  لگایا گیا تھا ، وہ بھی پیوند کاری کے 6 سال بعد چھاتی کے کینسر میں ہی وفات پا گئیں۔ چوتھے 32 سالہ مریض ، جسے دوسرا گردہ لگایا گیا تھا،   کو بھی چھاتی کا کینسر ہو گیا تھا لیکن ڈاکٹرو ں نےا س کا  متاثرہ گردہ نکال دیا اور کیموتھراپی سے اس کا کامیاب علاج کیا ہے۔


اعضا کی پیوند کاری کے دوران کینسر کی  منتقلی کا خدشہ بہت کم یعنی 0.01-0.05 فیصد ہوتا ہے۔ ڈاکٹر  بیمیلمین کا کہنا ہے کہ پیوند کاری کے فوائد بہت زیادہ جبکہ خطرات   بہت ہی کم ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ کیس انتہائی نایاب ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسا ہر پیوند کاری میں ہوتا ہے۔ انہوں   نے کہا لوگوں کو پیوند کاری کے حوالے سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu