بھارتی شخص نشے کے لیے کوبرا سانپ کو اپنی زبان پر کٹواتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 24 ستمبر 2018 23:53

بھارتی شخص  نشے کے لیے کوبرا سانپ  کو اپنی زبان پر کٹواتا ہے
حال ہی میں انڈین جرنل آف سائیکولوجیکل  میڈیسن  میں ایک شخص کا   ناقابل یقین کیس رپورٹ کیا  گیاہے۔اس شخص نے زہریلے سانپ پالے ہوئے ہیں اور وہ ان زہریلے سانپوں سے  نشہ پورا کرنے کے لیے اپنی زبان پر کٹواتا ہے۔ اس شخص کے مطابق عام منشیات   اسے وہ مزہ نہیں دے رہی ، جو اسے درکا ر ہے۔
کوبرا سانپ کے زہر میں دنیا کا سب سے طاقتور نیورو ٹاکسن ہوتا ہے۔

اس کے ایک بار کاٹے کا زہر 20 بالغ مردوں، حتی کہ ایک ہاتھی کا کام تمام کرنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ انہیں حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ راجھستان، بھارت سے تعلق رکھنے والا نشے کے عادی شخص کا دعویٰ کتنا ناممکن ہے۔ اس شخص نے چندی گڑھ میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن  اینڈ ریسرچ کے محققین کو بتایا کہ وہ کئی مہینوں سے سانپوں سے اپنی زبان پر کٹوا رہا ہے، جس سے اسے وہ نشہ ہوتا ہے، جو عام منشیات سے نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

اس شخص کو یہ مشورہ اس کے ایک دوست نے دیا تھا، جو کئی سالوں سے خود کو سانپوں سے کٹوا رہا تھا۔ اس شخص کا کہنا ہے کہ اس کی کمیونٹی میں سانپوں سے کٹوانا عام ہے۔
یہ 33 سالہ شخص، جس کا نام نہیں بتایا گیا، پچھلے 15 سالوں سے مختلف قسم کا نشہ کر رہا ہے۔ اس نے 18 سال کی عمر میں تمباکو نوشی کرنا اور الکوحل پینا شروع کیا تھا۔ اس کے بعد یہ بتدریج دوسری منشیات استعمال کرنے لگا۔

تاہم چند ماہ پہلے یہ شخص انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں آیا اوربتایا کہ زیادہ تیز نشے کے لیے اس نے سانپوں کا زہر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس شخص کے دوست نے اسے بتایا تھاکہ سانپوں کا زہر الکوحل اور افیون سے سستا اور زیادہ پُر اثر ہوتا ہے۔ اس شخص نے پہلے پہل مقامی سپیرے کے ساتھ تجربات کیے۔ وہ سپیرا سانپوں سے اس کی زبان پر کٹواتا۔

اس شخص کو اچھی طرح تو یاد نہیں کہ وہ کس نسل کے سانپ تھے، لیکن اندازہ ہے کہ وہ کوبرا سانپ تھے۔ اس شخص نے بتایا کہ سانپ کے زبان پر کاٹنے سے اس کا جسم جھولتا ہے، نظر دھندلا جاتی ہے اور  وہ ایک گھنٹے کے لیے بے ہوش ہو جاتا ہے۔ ہوش میں آنے کے بعد وہ تین چار ہفتے تک وہ  نشے کی حالت میں ہوتا ہے۔ کچھ عرصے تک وہ افیون اور الکوحل کو ہاتھ بھی نہیں لگاتا۔

  تین ہفتے بعد اس کی بے چینی بڑھ جاتی ہے تو وہ ایک بار پھر سانپ سے کٹواتا ہے۔ اس نے بتایا کہ  سانپ سے کٹوانے کے ایک یا دو ہفتے بعد وہ الکوحل استعمال کرتا ہے۔اس شخص کا کہنا ہے کہ اس کی کمیونٹی میں یہ عام بات ہے۔ سپیرے اپنے سانپ سے صرف انہیں کٹواتے ہیں، جنہیں وہ اچھی طرح جاتے ہیں اور ابھی تک سانپ کے کاٹے سے کسی کی جان بھی ہیں گئی  ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نشے کے لیے سانپوں سے کٹوانے کا ایک کیس 2013 میں بھی سامنے آیا تھا۔
سائنسی تحقیق کے مطابق کوبرا کے زہر کے اثرات مورفین کی طرح ہوتے ہیںَ۔ لیکن اس سے انسان  کو نشے کی لت نہیں لگتی بلکہ اس کے مرنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu