مرنے کے بعد انسان کا دماغ کئی گھنٹوں تک کام کرتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 26 نومبر 2018 16:56

مرنے کے بعد انسان کا دماغ کئی گھنٹوں تک کام کرتا ہے

مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟  یہ سوال انسانی زندگی کا کے  اہم سوالوں میں سے  ایک ہےکیا ہم سفید روشنی دیکھتے ہیں؟ یا ہماری زندگی کے روز و شب کی جھلکیاں ہمارے نظروں کے سامنے ہوتی ہیں؟ ایک  تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جب انسان کا دل دھڑکنا بند کر دیتا ہے تو   انسان کا دماغ  کچھ دیر تک کام کرتا رہتا ہے۔
ڈاکٹر سام پرنیا کا تعلق سٹونی بروک یونیورسٹی سکول آف میڈیسن سے ہے۔

وہ یورپ اور امریکا میں بندش قلب سے ہونےوالی اموات کے بعد شعور  کے حوالےسے کام کر رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ بندش قلب سے ”وفات“ پانے والے حرکت قلب بحال ہونے کے بعد ہوش میں آئے تو انہیں اپنی ”موت“ کے دوران ارد گرد ہونے والی تمام باتیں یاد تھیں۔
ڈاکٹر پرنیا نے لائیو سائنس کو بتایا کہ اُن مریضوں نے اپنے ارد گرد ڈاکٹروں اور نرسوں کو کام کرتے دیکھا، حتی کہ ڈاکٹروں کو خود کو مردہ قرار دیتے ہوئے بھی سنا۔

(جاری ہے)

طب کی دنیا میں موت کا وقت تب شروع ہوتا ہے جب دل کی دھڑکن بند ہو جاتی ہے۔ جب یہ ہوتا ہے تو دماغ فوری طور پر اپنے کام بند کر دیتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دماغ کا سوچنے کا حصہ سست ہوتے ہوئے بتدریج کام کرنا بند کر دیتا ہے لیکن دماغ کے خلیے دل کی دھڑکن بند ہونے کے بعد بھی گھنٹوں کام کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی پی آر کے دوران دماغ کو کام کرنے کی ضرورت کے لیے ضروری خون کا 50 فیصد مل جاتا ہے، جس سے وہ پھر سے کام کرنے لگتا ہے۔ ڈاکٹر پرنیا نے بتایا کہ اگر سی پی آر سے دل کی دھڑکن بحال کر دی جائے تو دماغ بتدریج دوبارہ سے کام کرنے لگتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی پی آر سے دماغ کے خلیوں کے ختم ہونے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu