دنیا بھر کے کچرا پلاسٹک کو ری سائیکل کر کے این ایف ایل، ایپل، مائیکروسافٹ اور نہ جانے کتنی کمپنیوں کو خریدا جا سکتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 23 جنوری 2019 23:53

دنیا بھر کے  کچرا پلاسٹک کو ری سائیکل کر کے این ایف ایل، ایپل،  مائیکروسافٹ اور نہ جانے کتنی کمپنیوں  کو خریدا جا سکتا ہے

رائل سٹیٹیکل سوسائٹی کے 2018ء  کی شماریات کے مطابق دنیا بھر میں اب تک  90.5 فیصد استعمال شدہ پلاسٹک کو دوبارہ ری سائیکل نہیں کیا گیا ۔آپ کو  اس بات میں شاید کوئی غیر معمولی بات نہ لگے لیکن یہ اعداد وشمار واقعی غیر معمولی ہیں۔
1960ء کی دہائی سے، جب بڑے پیمانے پر پلاسٹک کی مصنوعات کا استعمال شروع ہوا ہے، 6.3 ارب میٹرک ٹن پلاسٹک کا کچرا پیدا ہوا ہے۔

اس کچرے کا 90.5 فیصد کچرا  ہمارے سیارہ زمین پر، سمندر میں یا زمینی گڑھوں میں بھرا  ہوا ہے۔2050ء میں پلاسٹک کچرے کا حجم 12 ارب میٹرک ٹن ہو جائے گا۔
پچھلے  شماریاتی ڈیٹا کو استعمال کر کے حساب لگایا گیا ہے کہ اس ری سائیکل نہ ہونے والے پلاسٹک سے 7.2 ٹریلین گروسری بیگ بنائے جا سکتے ہیں۔اس تعداد کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ اگر پلاسٹک کا ہر گروسری بیگ 1 فٹ  اونچا ہو اور انہیں ایک  دوسرے کے ساتھ ملایا جائے تو  یہ 5,790بارزمین سے چاند تک پہنچ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)


اگر کوئی حقیقت میں اس پلاسٹک کو ری سائیکل کر کے گروسری بیگ بنا لے تو 7.2 ٹریلین گروسری بیگ 7.2 ٹریلین ڈالر میں فروخت ہونگے۔
اس رقم سے آپ کیا کچھ خرید سکتے ہیں؟ اس رقم سے آپ ایپل، ایمزون، گوگل، مائیکروسافٹ والمارٹ، ایگزون، جی ایم، اے ٹی اینڈ ٹی، فیس بک، بنک آف امریکا، ویزا، انٹل، ہوم ڈپو، ایچ ایس بی سی، بوئنگ، سٹی گروپ، این ہارزر بوج ، این ایف ایل کی تمام ٹیمیں، ایم ایل بی کی تمام ٹیمیں اورپریمیئر لیگ کی تمام ٹیمیں خرید سکتے ہیں۔
دوسرے الفاظ میں اگر کوئی کچرا پلاسٹک کو جمع کر کے ری سائیکل کر سکے تو وہ زمین پر کسی انفرادی شخص سے زیادہ امیر ہو سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu