نوجوان لڑکیاں لڑکا بن کر 4 سال سے اپنے بیمار باپ کی حجام کی دوکان چلا رہی ہیں

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 24 جنوری 2019 23:52

نوجوان لڑکیاں لڑکا بن کر 4 سال سے  اپنے بیمار باپ کی حجام کی دوکان چلا رہی ہیں

بھارت سے تعلق رکھنے والی دو نوجوان بہنیں چار سالوں سے  لڑکوں کے روپ میں اپنے بیمار  باپ کی حجام کی دوکان چلا رہی ہیں۔
بھارتی ریاست اتر پردیش میں بانوری تولا سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ جیوتی کماری اور ان کی 16 سالہ بہن نیہا کے والد کو 2014 میں فالج ہوگیا، جس کی وجہ سے وہ بستر سے لگ کر رہ گئے۔ اس وقت دونوں بہنوں کی عمر 13 سال اور 11 سال تھی۔ اُن کی خاندانی حجام کی دوکان ہی ان کی آمدن کا واحد ذریعہ تھی۔

باپ کے فالج کی وجہ سے شروع میں تو یہ دوکان بند رہی لیکن جب گھر میں موجود بچت ختم ہونے لگی تو دونوں بہنوں نے اسے دوبارہ کھول لیا۔ شروع میں بہت سے لوگ لڑکیوں کے شیو بناے اور داڑھی یا مونچھیں سنوارنے پر یقین نہیں کرتے تھے۔ کچھ لوگوں کا برتاؤ لڑکیوں کے ساتھ بہت بُرا ہوتا تھا۔

(جاری ہے)

ایسے میں انہوں نے خود کو لڑکا ظاہر کرنا شروع کر دیا۔
جیوتی نے یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کا پیشہ ایک مشکل کام ہے لیکن ان کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے اپنے آپ کو لڑکوں کی طرح بنایا، اپنے نام لڑکوں جیسے رکھے، اپنے بالوں کا انداز بھی لڑکوں کی طرح بنایا اور لڑکوں کی طرح ہی برتاؤ کرنے لگے۔
لڑکوں کی طرح نظر آنے کے لیے جیوتی اور نیہا نے اپنے بال کٹوائے، ہاتھوں میں سٹین لیس سٹیل کا کڑا پہننا شروع کر دیا اوراپنے نام بھی دیپک اور راجو رکھ لیے۔ ان کے گاؤں کے بہت سے لوگ دونوں بہنوں کی اصل شناخت جانتے تھے لیکن مضافات میں رہنے والے لوگ کو خیال تک نہیں آ سکتا تھا کہ وہ لڑکیوں سے حجامت بنوا رہے ہیں۔

لڑکوں کے حلیے کی وجہ سے دونوں بہنیں اپنی حجام کی دوکان سے ہر روز 400 بھارتی روپے کمانے کے قابل ہو گئیں۔ یہ رقم گھر کے اخراجات، باپ کے علاج اور اُن کی تعلیم کے لیے کافی تھی۔
اُن کے گاؤں کے کئی لوگ ان کے لڑکا بن کر کام کرنے کا مذاق بھی اڑاتے لیکن دونوں بہنوں نے سب کچھ نظر انداز کر کے اپنے کام سے کام رکھا۔ چار سال تک انہوں نے کسی نہ کسی طرح اپنی شناخت چھپا کر رکھی لیکن اب وہ بہت زیادہ پُر اعتماد ہو گئیں ہیں، اسی وجہ سےانہوں نے زیادہ لوگوں کو اپنا راز بتانا شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب وہ زیادہ پُر اعتماد ہیں اور کسی سے نہیں ڈرتے۔
پچھلے ہفتے قریبی شہر گورکھ پور کے صحافی نے ایک ہندی اخبار میں اُن کے متعلق مضمون شائع کیا تو پورے ملک کے لوگوں نے اُن کی تعریف کی۔ مقامی حکام نے بھی دونوں بہنوں کو سراہتے ہوئے حکومت سے دونوں بہنوں کو انعام دینے کی سفارش کی ہے۔
دونوں بہنوں کے باپ نےحال ہی میں دوبارہ چلنا شروع کیا ہے۔ انہوں نے بھی جیوتی اور نیہا پر فخر کا اظہار کیا ہے۔

نوجوان لڑکیاں لڑکا بن کر 4 سال سے  اپنے بیمار باپ کی حجام کی دوکان چلا ..

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu