79 سالہ شخص نے صرف ایک سال میں 1000 زیادہ گاڑیاں غارت کر دیں

پچھلی ایک دہائی سے سپین کے شہر ویگو کے مضافاتی علاقوں او کالواریو اور اے ڈوبلاڈا کے رہائشی خوف کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ علاقے میں روز ہی کئی لوگوں کی گاڑیوں پر خراشیں ملتی یا گاڑی کے کی ہول میں ٹوتھ پکس پھنسا کر انہیں جام کر دیا جاتا۔
اس غارت گری کا ایک مجرم ایک 79 سالہ شخص بھی ہے، جسے پچھلے سالوں میں درجنوں بار گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
بہت سے لوگ تو گاڑی کو ایسے وقت میں نقصان پہنچاتے جب انہیں دیکھنے والا کوئی موجود نہ ہو لیکن 79 سالہ جوز انتونیو دن دہاڑے پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں غارت کرتے ہیں۔ وہ گاڑیوں پر خراشیں ڈالتے اور کی ہول میں ٹوتھ پکس پھنسا دیتے ہیں۔
(جاری ہے)
اگر کوئی شخص انہیں روکنے کی کوشش کرتا تو وہ اپنے ہاتھ میں پکڑے لکڑی کے کین سے اس پر حملہ آور ہو جاتے۔
پولیس کا اندازہ ہے کہ بوڑھے غارت گر نے صرف پچھلے سال میں 1120 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ 2019 کے آغاز سےاب تک انہوں نے 120 گاڑیاں غارت کیں۔عام طور پر اس طرح کی واردات کرنے والے افراد ذہنی مریض ہوتے ہیں لیکن انتونیو کے طبی معائنے سے ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ پچھلے سال پولیس نے ان سے دماغی معائنہ کرانے کی درخواست کی تو انہوں نے بخوشی معائنہ کرانے پر رضامندی ظاہر کر دی۔ تین دن بعد ڈاکٹروں نے انہیں دماغی طور پر صحت مند قرار دے کر ڈسچارج کر دیا۔
پولیس کے ایک ماہر لا ووز ڈی گالیسیا نے بتایا کہ وہ بیمار نہیں بس وہ دنیا کو بُرا سمجھتے ہیں اور اس پر غصہ ہیں، انہیں بہت زیادہ ضدی شخص کہنا چاہیے۔
انتونیو کو پچھلے سالوں میں کئی بار گرفتار کیا گیا ہے لیکن انہوں نے گاڑیوں کو غارت کرنا نہیں چھوڑا۔ انہوں نے اپنا رویہ تبدیل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وہ جب بھی باہر جاتے ہیں ایک چابی یا سکے سے گاڑیوں پر خراشیں ڈال دیتے ہیں یا کی ہول کو ٹوتھ پکس سے جام کر دیتے ہیں۔
انتونیو علاقے میں اتنے زیادہ بدنام ہو چکے ہیں کہ ہر کوئی ان کی حرکتوں کے بارے میں جانتا ہے۔ انجان لوگوں کی رہنمائی کے لیے ہر بلاک میں انتونیو کی تصویروں کے پوسٹر لگے ہیں۔
ویگو پولیس سٹیشن کے سٹیزن سیکورٹی برگیڈ کے ترجمان نے رپورٹروں کو بتایا کہ علاقے میں رہنے والے لوگ اپنی گاڑیاں باہر پارک کرتے ہوئے گھبراتے ہیں۔ جن لوگوں نے انتونیو کو روکا تو انہوں نے اپنی چھتری اور لکڑی کے کین سے اُن پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے ایک شخص کی ناک بھی توڑ دی تھی۔
مقامی پولیس کا اندازہ ہے کہ انتونیو نے صرف پچھلے سال 5 لاکھ یورو کا نقصان کیا ہے لیکن انہیں روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ چند سالوں میں درجنوں بار گرفتاری اور جرمانے کے بعد وہ رہا ہوتے ہی گاڑیاں غارت کرنا شروع کر دیتےہیں۔
Your Thoughts and Comments
دلچسپ و عجیب خبریں
-
آسٹریلین جوڑے نے انسانی قد جنتی گوبھی کاشت کر لی
-
نشے کی لت کے ساتھ پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کو بہلانے کے لیے امریکا بھر کے ہسپتالوں میں رضاکاروں کی ضرورت بڑھنے لگی۔
-
20 عجیب و غریب توہمات
-
صابن چاٹ کر اُن کے ذائقے پر تبصرہ کرنے والی خاتون انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئیں
-
آوارہ پھرنے والی کتیا کے کان کی جگہ پر دوسرا منہ ہے
-
اس جاپانی شخص نے خود کو زندہ کاکیشیائی گڈے میں بدل لیا
-
غیر معمولی آلودگی نے روس میں برف کو سیاہ کر دیا
-
اٹلی کے ٹاون ویرونا میں ہر سال شیکسپیئر کے کردار جولیٹ کے نام ہزاروں خطوط آتے ہیں
-
کتے نے خوشی میں دوسری منزل سےچھلانگ لگا کر مالک کی گردن توڑ دی
-
نئی تصویروں سے 110سال بعد افریقا میں سیاہ چیتوں کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی
-
جاپانی کمپنی شرمیلے نوجوانوں کی طرف سے اظہار محبت کی خدمات فراہم کرتی ہے
-
10 سب سے زیادہ ہلاکت خیز قدرتی آفات
-
ویلنٹائن ڈے سے ایک دن پہلے منایا جانے والا صرف خواتین کا تہوار ” گیلنٹائن ڈے“ دنیا بھر میں مقبول ہونے لگا
-
اس ملک میں عوامی مقامات پر سالگرہ کی تقریب منعقد کرنا غیر قانونی ہے
-
یہ شخص گزشتہ 40 سالوں سے ایک ہی ویلنٹائن کارڈ کو نئے کوڈورڈ زمیں اپنی بیوی کو بھیج رہا ہے
-
نوجوان کی اپنی دوست کی جگہ خود ہی لڑکی بن کر داخلے کا امتحان دینے کی کوشش ناکام۔ دونوں اب ملک کی کسی یونیورسٹی میں داخل نہیں ہو سکتے
-
خاتون کے مرحوم والد کا ماچسوں کا ذخیرہ نیا عالمی ریکارڈ ہو سکتا ہے
-
نشہ کرنے کے لیے خالی مکان میں داخل ہونے والوں کو 1 ہزار پاونڈ وزنی زندہ شیر مل گیا
-
انڈونیشین پولیس نے تفتیش کے دوران 2 میٹر لمبا زندہ سانپ استعمال کرنے پر معذرت کر لی
-
ملیے دنیا کے واحد ایک ہاتھ کے پیشہ ور باکسر واگیلس کازیس سے
UrduPoint Network is the largest independent online media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2019, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.