48 گھنٹے کی شفٹ ڈاکٹر کے نشے کی لت کا باعث بن گئی

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 12 جون 2019 23:58

48 گھنٹے کی شفٹ ڈاکٹر کے نشے  کی لت کا باعث بن گئی

حال ہی میں ایک ملایشین ڈاکٹر نے اعتراف کیا ہے کہ  وہ گزشہ 9  سالوں سے میتھامفیتامین کی لت میں مبتلا ہیں۔ میتھامفیتامین ایمفیٹامین سے اخذ کیا جانے والا ایک زود اثر نشہ ہے۔ اسے چستی پیدا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ انہوں نے 48 گھنٹوں کی ہسپتال کی شفٹ  کی وجہ  سے  یہ نشہ کرنا شروع کیا تھا۔
جوہور بارو، ملایشیا کے سرکاری ہسپتال میں کام کرنے والے 39 سالہ ڈاکٹر ساسیتھران ایانائی روس سے ملایشیا آنے  سے پہلے ہی اس نشے کی لت میں مبتلا ہو گئے تھے۔

انہوں نے روس سے ہی میڈیکل کی تعلیم حاصل کی تھی، جہاں انہیں میڈیکل سکول میں طویل شفٹوں میں کام کرنا پڑتا تھا۔ یہ شفٹیں بعض دفعہ 48 گھنٹوں کی ہوتی تھیں۔ آرام کا باقاعدہ بندوبست نہ ہونے اور مریضوں کی رش کی وجہ سے ڈاکٹر ساسیتھران نے  اپنی توانائی بڑھانے کے لیے  کوئی  طریقہ ڈھونڈنا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

جلد ہی انہیں میتھامفیتامین کے بارے میں معلوم ہوا۔

چونکہ وہ ڈاکٹر تھے، اس لیے انہوں نے سوچا کہ  وہ اپنے آپ کو کنٹرول کر لیں گےا ور اس کے عادی نہیں ہونگے لیکن وہ غلط تھے۔9 سال گزر چکے ہیں اور ڈاکٹر ساسیتھران اب بھی اس نشے کو ترک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
6 سال پہلے ڈاکٹر ساسیتھران نے سوچا تھا کہ وہ یہ نشہ چھوڑ دیں، اس لیے انہوں  نشے کے بحالی کے مرکز میں رجسٹریشن کرا لی۔وہ وہاں  پر ہاؤس ڈاکٹر بھی بن گئے ۔

کچھ عرصہ تو وہ نشے سے دور رہے لیکن دو سال پہلے پھر سے اس کی لت میں مبتلا ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ  2017ء میں والد کی بیماری کے باعث انہیں بحالی مرکز چھوڑنا پڑا ۔ 6 ماہ بعد ہی ذہنی دباؤ اور رشتے داروں کی طرف سے تضحیک کیے جانے پر انہوں نے پھر سے نشہ کرنا شروع کر دیا۔ڈاکٹر ساسیتھران نے 2 ماہ پہلے پھر سے  بحالی مرکز میں رجسٹریشن کرائی ہے۔انہیں امید ہے کہ اس بار وہ اس لت کو چھوڑنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر ساسیتھران نے بتایا کہ  یہ نشہ اگرچہ انہیں چست رکھتا اور توانائی دیتا لیکن اس کے ذیلی اثرات سے اِن کی ذاتی اور سماجی  زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu