ایک خاندان نے 150 سالہ درخت کو کاٹنے کی بجائے اس کے گرد ہی گھر بنا لیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 21 جون 2019 23:41

ایک خاندان نے 150 سالہ درخت کو کاٹنے کی بجائے اس کے گرد ہی گھر بنا لیا

1994ء میں جبل پور، بھارت میں  جب کیشروانی خاندان نے اپنے خاندانی  گھر کو کشادہ کرنے کا فیصلہ  کیا تو  انجیر کا ایک درخت اُن کی راہ میں رکاؤٹ بن گیا۔انہوں نے اس درخت کو کاٹنے کی بجائے  اس کے گرد ہی اپنا چار منزلہ مکان تعمیر کر دیا۔
آج کیشروانی کی رہائش گاہ   کو دیکھنا ایک حیرت انگیز منظر ہے۔ اس منظر میں  ایک کنکریٹ کے  کثیر منزلہ بنگلے کو انجیر کے گھنے درخت کے گرد  دیکھا جا سکتا ہے۔

اس گھروں کی کھڑکیوں ، دروازوں اور چھت سے  درخت کی شاخیں نکلتی نظر آتی ہیں۔
یوگیش کیشروانی ،  جن کے والدین نے  25 سال پہلے یہ گھر بنوایا تھا،  نے بتایا کہ انجیر کا  یہ درخت 150 سال پرانا ہے لیکن اب بھی ہر سال پھل دیتا ہے۔کیشروانی خاندان کو اپنے گھر میں گھومتے ہوئے بھی اس درخت کے اِرد گرِد گھومنا پڑتا ہے لیکن یہ خاندان اب اس کا عادی ہوچکا ہے اور اس درخت کو خاندان کا ہی حصہ سمجھتا ہے۔

(جاری ہے)


یوگیش نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ فطرت سے محبت کرنے والے ہیں اور اُن کے والد نے ہی اس درخت کو باقی رکھنے کا کہا تھا۔یوگیش کے مطابق وہ جانتے تھے کہ اس درخت کا کاٹنا آسان اور بڑھانا مشکل ہے۔
انجیر،جسے ہندی میں پیپل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بھارت میں مقدس درخت سمجھا جاتا ہے۔ اسے کاٹنا بے حرمتی سمجھا جاتا ہے۔اس کا ذکر ہندو ؤں کی مذہبی کتاب گیتا میں بھی ملتا ہے۔

ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ 35 کروڑ دیوی اور دیوتا  پیپل کے ایک درخت کے اندر رہتے ہیں۔
کیشروانی خاندان کا  کا دعویٰ ہے کہ یہ درخت اُن کے گھر کو  باہر کے موسم کے مقابلے میں کافی ٹھنڈا  رکھتا ہے۔اس کے علاوہ یہ گھر ان کے گھر میں  مذہبی عبادت  گاہ کا کام بھی دیتا ہے۔اس درخت کی وجہ سے یوگیش کی بیوی کو مندر نہیں جانا پڑتا۔ وہ ہر روز صبح درخت کے سامنے کھڑے ہو کر دعا مانگتی ہے۔
یوگیش کو یاد ہے کہ جب یہ گھر مکمل ہوا تو  انجینئر اور تعمیرات پڑھنے والے  طلباء  اسے دیکھنے کے لیے آتے تھے۔ آج یہ گھر جبل پور  کے مشہور مقامات میں سے ایک ہے۔


متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu