دھوکے باز نے سیلیکون ماسک سے خود کو فرانسیسی وزیر ظاہر کیا اور 90 ملین ڈالر ٹھگ لیے

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 22 جون 2019 23:49

دھوکے باز نے سیلیکون ماسک سے خود کو فرانسیسی وزیر ظاہر کیا اور 90 ملین ڈالر ٹھگ لیے

تاریخ دھوکے بازی کی عجیب و غریب داستانوں سے بھری پڑی ہے۔ اسی طرح  کی ایک دھوکہ بازی میں ایک شخص نے  سیلیکون ماسک سے خود کو  فرانسیسی وزیر دفاع   ژان-ایو لو دریان  ظاہر کیا اور اپنے دولت مند شکاروں سے 80 ملین یورو یا 90 ملین ڈالر ٹھگ لیے۔
ژان-ایو لو دریان 2012 سے 2017 تک فرانس کے وزیر دفاع رہے۔ آج کل وہ ملک کے یورپ اینڈ فارن افیئرز کے وزیر ہیں۔

وہ فرانس کے اہم سیاستی رہنما سمجھے جاتے ہیں لیکن وہ کچھ حد تک گمنام بھی رہتے ہیں۔ تفتیشی افسروں کے مطابق اسی وجہ سے دھوکہ دہی سے شناخت کی چوری میں استعمال کیا گیا۔ شناخت کی چوری کی یہ واردات معلوم انسانی تاریخ کی سب سے بڑی واردات سمجھی جا رہی ہے۔
اس واردات میں ایک یا زیادہ دھوکے بازوں نے سیلیکون کا ایک ماسک استعمال کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک بڑے کمرے کو سرکاری دفتر کی طرح سجایا اوردھوکے سے حکومتی شخصیات اور کاروباری لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ ژان-ایو لو دریان سے رابطہ کر رہے ہیں۔

حکومتی اور کاروباری شخصیات سے رابطے میں ماسک لگائے دھوکے بازوں نے حکومتی اور کاروباری شخصیات سے درخواست کی کہ مشرق وسطیٰ میں اسلامی شدت پسندوں کی طرف سے اغوا کیے گئے صحافیوں کو چھڑانے کےلیے تاوان کی ادائیگی میں مدد دیں۔ اس پیغام کو سن کر بہت سےلوگ چالاکی سمجھ گئے لیکن بہت سے لوگوں نے کئی ملین ڈالر عطیہ کر دئیے۔
یہ فراڈ اگرچہ بہت سادہ ہے لیکن بہت ہوشیاری سے کیا گیا ہے۔

دھوکہ دہی کے دوران دھوکے باز فون پر وزیر بن کر بات کرتے۔ اس کے بعد سکائپ پر ویڈیو کال کرتے۔
سامنے آنے والی ایک ویڈیو کال میں نظر آ رہا ہے کہ دھوکے باز سیلیکون کا ماسک پہنا ہوا ہے اور دفتر کی سیٹنگ بالکل سرکاری دفتر جیسی ہے۔دھوکہ باز کوشش کرتے کہ ویڈیو کال کی کوالٹی خراب ہو اور کال مختصر ہو۔ اس ویڈیو کال میں دھوکہ باز صحافی کی رہائی کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم عطیہ کرنے کا کہتے۔

دھوکہ باز لوگوں سے درخواست کرتے کہ فرانس سرکاری طور پر تاوان نہیں دے سکتا اس لیےکاروباری حضرات مدد کریں۔ دھوکے بازوں نے تاوان کی رقم چین کے ایک ایسے اکاؤنٹ میں منگوائی، جسے بعد میں ٹریس نہ کیا جا سکے۔
2015 سے 2017 کے آخر تک دھوکے بازوں نے اس طرح دھوکہ دہی سے 80 ملین یورو یا 90 ملین ڈالر اکھٹے کیے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آدھی سے زیادہ رقم ایک ترکش کاروباری شخص نے دی جبکہ دولت مند آغا خان نے 18 ملین ڈالر گنوائے۔

دھوکہ کھانے والوں میں سے کوئی بھی شخص پریس سے بات کرنا نہیں چاہتا۔
فرانس میں اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ اس کے مرکزی ملزم کو گلبرٹ چیکلی کے نام سے شناخت کیا گیا ہے جو یہودی پس منظر کا حامل ہے۔ یہ شخص اس سے پہلے کمپینوں کا سی ای او بن کر مختلف کارپوریشنز سے رقم بٹورتا رہا ہے۔
چیکلی کو 2017 میں فرانسیسی حکام کی درخواست پر یوکرین سے گرفتار کیا گیا تھا۔

وہ اسے سے پہلے بھی کئی جرائم میں مطلوب تھا لیکن اسرائیل نے اپنے شہری کو فرانس کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اسے جب یوکرین سے گرفتار کیا گیا تھا اس نے دعویٰ کیا کہ ایک ربی کا مزار دیکھنے آیا ہے۔ تاہم اس کے فون ریکارڈ سے پتا چلا کہ وہ ایک سیلیکون کا ماسک خریدنے آیا ہے۔ وہ 2017 سے اب  تک فرانسیسی حکام کی تحویل میں ہے۔ تاہم اس سال کے شروع سے فرانسیسی وزیر دفاع کے نام سے دھوکہ بازی کی یہی کہانی دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔

دھوکے باز نے سیلیکون ماسک سے خود کو فرانسیسی وزیر ظاہر کیا اور 90 ملین ..

Browse Latest Weird News in Urdu