سائنسدانوں نے افریقا سے باہر انسان کے قدیم ترین فوسل دریافت کر لیے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 12 جولائی 2019 23:51

سائنسدانوں نے افریقا سے باہر انسان کے قدیم ترین فوسل دریافت کر لیے
1970 کی دہائی میں یونان کے  ایپیڈیما  کے  غاروں سے کھدائی کے دوران ماہرین کو ایک ٹوٹی ہوئی کھوپڑی ملی تھی۔ ماہرین کو اندازہ نہیں تھا کہ انہیں حقیقت میں کیا  ملا ہے۔اس ٹوٹی ہوئی کھوپڑی کو ایتھنز کے عجائب گھر میں رکھ دیا گیا۔
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق  نئے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ یہ  بر اعظم افریقا سے باہر  انسان کا قدیم ترین فوسل ہے۔سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق  میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹوٹی ہوئی کھوپڑی تقریباً 2 لاکھ 10 ہزار سال قدیم ہے۔

اگر یہ دعویٰ درست ہے تو  بنی نوع انسان کی تاریخ کو دوبارہ لکھنا پڑے گا۔ کھوپڑی جسے ایپیڈیما 1کا نام دیا گیا ہے، یورپ میں پائے جانے والے قدیم ترین ہومو سیپین کےفوسل سے بھی قدیم ہے۔
نئے ملنے والے فوسل سے پتا چلتا ہے کہ افریقا سے انسانی ہجرت پہلے سمجھے جانے والے وقت سے  بہت پہلے شروع ہو گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے سمجھا جاتا تھا کہ  افریقا سے باہر موجود انسانوں کے آباؤ اجداد نے 70 ہزار سال پہلے افریقا سے ہجرت کی تھی۔


حالیہ سالوں میں سائنسدانوں نے اسرائیل اور دوسرے مقامات سے ایسے فوسل دریافت کیے ہیں، جو 70 ہزار سال اور اس سے بھی قدیم ہیں۔ پچھلے سال ایک انسانی جبڑے کی ہڈی دریافت کی گئی تھی، جو 1 لاکھ 80 ہزار سال قدیم تھی۔اس سے سائنسدانوں کو افریقا سے پہلے انسانوں کی ناکام ہجرت کے بارے میں پتا چلا  ہے۔اندازہ ہے کہ ان انسانوں کو نینڈرتھال یا قدرتی آفات سے نقصان پہنچا تھا۔


جنوبی یونان سے 1978 میں دریافت ہونے والاایپیڈیما 1 افریقا سے باہر پائے جانے والے فوسلز میں سے سب سے قدیم ہے۔ یہ یورپ میں پہلے ملنے والے فوسل سے چار گنا زیادہ قدیم ہے۔ اس سے پہلے یورپ سے جو انسانی فوسل ملے تھے  وہ 45 ہزار سال پرانے تھے۔اسی غار سے ایک اور فوسل ایپیڈیما 2 بھی دریافت ہوا تھا۔ اس فوسل کا چہرہ تقریبا مکمل تھا۔ بعد میں یہ نینڈرتھال کا  فوسل نکلا۔


ماہرین نے تصدیق کی کہ ایپیڈیما 2 تو نینڈرتھال کا فوسل ہے جبکہ ایپیڈیما 1 جدید انسان سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس کے سر کے پیچھے  نیڈرتھال کے سر کی طرح گومڑ بھی نہیں  ہے۔ماہرین نے جدید ترین ٹیکنالوجی سے پتا چلایا کہ نینڈرتھال کی کھوپڑی 1 لاکھ 70 ہزار جبکہ ہومو سیپین کی کھوپڑی کم سے کم 2 لاکھ 10 ہزار سال پرانی ہے۔جس چٹان کے نیچے سے یہ دونوں کھوپڑیاں نکلی ہیں، وہ 1 لاکھ 50 ہزار سال پرانی ہے۔

ماہرین کا اندازہ ہے کہ  دونوں کھوپڑیاں   سیلاب یا کیچڑ کے بہاؤ کی وجہ سے ایک جگہ جمع ہوگئی اور ان کے اوپر موجود کیچڑ بعد میں چٹان کی شکل میں جم گئی۔
کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ فوسل مکمل نہیں، اس وجہ سے ان کی قدامت کے حوالے سے کیے جانے والے دعوؤں کا قبول نہیں کیا جا سکتا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ غیر معمولی دعوؤں کے لیے ثبوت بھی غیر معمولی ہونے چاہیے۔

Browse Latest Weird News in Urdu